1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

غزہ میں اسرائیل کی کارروائیاں جاری

6 جنوری 2009

فلسطینی علاقے غزہ کے اندر اسرائیل کی زمینی فوج کو حماس کے انتہاپسندوں کے ساتھ شدید لڑائی کا سامنا ہے۔ دوسری جانب سفارتی کوششیں بھی جاری ہیں۔

https://p.dw.com/p/GSb4
اسرائیلی فوج کے اپریشن کے بعد غزہ کی ایک گلی سے اٹھتا دھواںتصویر: AP

فلسطینی کی غزہ پٹی کے اندر اسرائیلی زمینی اور فضائی کارروائی کے ساتھ ساتھ سفارتی محاذ پر بھی عالمی برادری متحرک ہے۔ آج اقوام متحدہ میں فرانس کی مجوزّہ جنگ بندی کی قرارداد پر رائے شماری کے نتیجےکا ساری دنیا کو انتظار ہے۔

کچھ مبصرین کا خیال ہے کہ امریکہ اور برطانیہ اِس کو ویٹو بھی کر سکتے ہیں۔ آج پیش کی جانے والی قرارداد کی مخالفت اسرائیل کی جانب سے سامنے آ گئی ہے۔ بند دروازے کی میٹنگ کے بعد اقوام متحدہ میں امریکی سفیر زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ اُنہیں عرب دنیا کے احساسات کا احساس ہے مگرتوقعات کی سمت غلط رُخ پر ہے۔

Das UN-Gebäude in New York mit Flaggen
امریکی شہر نیو یارک میں اقوام متحدہ کی عمارتتصویر: AP

مجوزہ فرانسیسی قرارداد کو عرب ملکوں کے ساتھ ساتھ چند مغربی ملکوں کی حمایت بھی حاصل ہے۔ نیویارک میں سفارتی عمل زور شور سے جاری ہے۔ عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل امرموسیٰ، فلسطینی وزیر خارجہ ریاض مالکی بھی مشورت کے عمل میں شریک ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے علاوہ فرانسیسی وزیر خارجہ بھی نیویارک پہنچ رہے ہیں تا کہ وہ قرارداد کی منظوری کے لئے حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے سلسلے میں سفارتی ذرائع ما استعمال کر سکیں۔

دوسری جانب اسرائیل کی وزیر خارجہ سپی لیونی نے بھی یورپی وفد کے ساتھ ملاقات کے دوران فوری جنگ بندی کے مطالبے کو مسترد کردیا ہے۔ یورپی وفد کی قیادت یورپی یونین کی صدارت کے ملک چیک جمہوریہ کے وزیر خارجہ Karel Schwarzenberg کر رہے تھے۔

Nicolas Sarkozy bei Hosni Mubarak Ägypten
غزہ میں جنگ بندی کے سلسلے میں مشرق وسطیٰ کے دورے پر گئے فرانسیسی صدر، مصر کے صدر سے دورانِ ملاقاتتصویر: AP

اِسی طرح اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمیرٹ نے فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں بھی جنگ بندی کو قبول کرنے کا کوئی اشارہ نہیں دیا۔ یروشلم میں سارکوزی نے کہا کہ امن کے حصول کے وقت ہاتھ سے نکلتا جا رہا ہے اور یورپ جنگ بندی چاہتا ہے۔ ہتھیاروں کو خاموش کرتے ہوئے انسانی ہمدردی کے نام پر عارضی معاہدہ ضروری ہے۔

غزہ پٹی پر اسرائیل کے فوجی کارروائی کا نام اپریشن کاسٹ لیڈ یعنی سیسہ ڈالنے کا عمل ہے اور اِس کے حوالے سے اسرائیلی فوجی ریڈیو نے تصدیق ضرور کی ہے کہ اُس کے پیدل دستوں کو اندرون غزہ میں سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔ دوسری جانب انتہاپسند حماس اور عرب ٹیلی ویژن چینلوں سے اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کے حوالے سے اسرائیلی ذرائع سے کوئی تردید یا تصدیق سامنے نہیں آئی ہے۔ اسرائیل کےOperation Cast Lead میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد ساڑھے پانچ سو کو تجاوز کر گئی ہے۔ اِن میں تقریباً ایک سو بچے شامل ہیں۔ تازہ فضائی حملوں کے نتیجے میں انتہاپسند حماس کے سکیورٹی کمپلیکس کو شدید نقصان پہچنے کے علاوہ اُس میں آگ لگ چکی ہے۔

اگر ایک طرف نتائج کے حصول تک اسرائیل کے وزیر دفاع ایہود باراک نے جنگ جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے تو انتہاپسند تنظیم حماس کے محمود ظہار نے فتح کا دعویٰ کیا ہے۔