1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عمران فرحت، بیٹ کیری کرنے والے چوتھے پاکستانی بلے باز

11 دسمبر 2009

پاکستان کی جانب سے نیوزی لینڈ کے خلاف نیپئر ٹیسٹ میں بیٹ کیری کرنے والے اوپنر عمران فرحت کا کہنا ہے کہ انہیں اس اننگز کے لئے بہت انتظار کرنا پڑا۔

https://p.dw.com/p/L0Ix
پاکستان کی ٹیم نے نیوزی لینڈ کے سامنے 223 کا اسکور رکھا ہےتصویر: AP

عمران فرحت جمعہ کو نیپئرکے میکلین پارک پر 117رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر بیٹ کیری کرنے والے پاکستان کے چوتھے کھلاڑی بن گئے ہیں۔ ان سے پہلے نذر محمد، مد ثر نذر اور سعید انور یہ کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔

ڈوئچے ویلے اردو سروس کو دئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں عمران فرحت کا کہنا تھا کہ ٹیم میجمنٹ نے ان پر اعتماد کرتے ہوئے، جو سیریز کے تمام میچوں میں کھیلنے کا موقع فراہم کیا، یہ سنچری اسی کی مرہون منت ہے۔

27سالہ اوپنرنے کہا کہ کپتان اور کوچ نے انہیں وکٹ پر قیام کرنے اور ایک اینڈ سنبھالنے کی ہدایت کی تھی۔ عمران فرحت کے مطابق اسی حکمت عملی پر عمل پیرا ہونے کی وجہ سے انہیں یہ کامیابی ملی۔ کرکٹ کی اصطلاح میں بیٹ کیری کرنے سے مراد یہ ہے کہ پوری ٹیم آؤٹ ہوجائے مگر اوپنر آخر تک کریز پر کھڑا رہے۔

بیٹ کیری کو بڑا اعزازقرار دیتے ہوے عمران فرحت کا کہنا تھا :’’مجھ سے پہلے بیٹ کیری کرنے والے سعید انور سمیت تینوں کھلاڑی میرے آئیڈل ہیں اور نذر محمد اور مد ثر نذر تو میرے قریبی رشتہ دار بھی ہیں۔ مجھے اس بات کی زیادی خوشی ہے۔ بیٹ کیری کرنے کی روایت ہمارے خاندان نے آگے بڑھائی ہے۔‘‘

دلچسپ امر یہ ہے کہ عمران فرحت نے 2007میں باغی انڈین کرکٹ لیگ جوائن کر لی تھی، جس سے حال میں تعلق توڑنے کے بعد ان کے سسر اورسابق پاکستانی ٹیسٹ کرکٹر محمد الیاس کے قومی سلیکٹر ہونے کی وجہ سے اوپنر کی پاکستان ٹیم میں شمولیت پر کئی حلقوں نے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بھی بنایا تھا۔

عمران نے بتایا کہ تین سال بعد قومی ٹیم میں واپسی اور طعنوں کی وجہ سے وہ دباؤ میں تھے، جو اب اس کارکردگی کی وجہ سے ختم ہو گیا ہے۔

’’دیار غیر میں پہلی ٹیسٹ سینچری سکور کرنا میری ذات کے ساتھ ملک کے بھی مفاد میں رہے گا کیونکہ اب میں زیادہ اعتماد کے ساتھ اوپننگ کے خلاء کو پرکرسکتا ہوں۔ ہمیں مستبقل قریب میں اپنی زیادہ تر کرکٹ بیرون ملک کھیلنی ہے، اس کے لئے کھلاڑیوں کو ذہنی طور پر تیار رہنا ہوگا اورکوشش کروں گا کہ مستقبل میں ایسی مزید اننگز کھیلوں۔‘‘

عمران فرحت کے مطابق نیوزی لینڈ کی باؤلنگ زیادہ مشکل نہیں تھی بلکہ ائین او برائن کے ایک اچھے سپیل کی وجہ سے پاکستانی ٹیم دباؤ میں آگئی۔ انہوں نے محمدعامر، عمر گل اور دانش کنیریا کی بیٹنگ کی بھی تعریف کی۔

عمران فرحت نے بتایا کہ 223 نیپئر کی وکٹ پر اچھا سکور ہے اور پاکستان کی انتہائی طاقتورباؤلنگ حریف ٹیم کو بھی اسی کے اندر زیر کرنے کی اہلیت رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی آب ہوا میں پچ کا رویہ یکساں نہیں رہتا اس لئے پاکستان ٹیم دوسرے دن ایک دو وکٹیں جلد لے کر میچ کا پانسہ پلٹ سکتی ہے۔ ’’ہماری کوشش یہ ہو گی کہ نیوزی لینڈ کو150تک آؤٹ کیا جائے۔‘‘

رپورٹ : طارق سعید، کراچی

ادارت : عاطف توقیر