عسکریت پسندوں کی کارروائیاں، پاکستانی عوام عدم تحفظ کا شکار
1 دسمبر 2009پاکستانی صوبہ سرحد میں آج سوات میں ایک خود کُش بم حملے میں صوبائی اسمبلی کے عوامی نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے ایک رکن اور طالبان پر شدید تنقید کرنے والے رہنما ڈاکڑ شمشیر علی اور اُن کے ایک بھائی ہلاک ہو گئے۔ اس حملے میں کئی دیگر افراد زخمی بھی ہوئے۔
حکومت کی جانب سے عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیوں کے بلند و بانگ دعوے تو سامنے آرہے ہیں تاہم طالبان کی کارروائیوں میں کمی دکھائی نہیں دے رہی۔ اس صورتحال میں عام شہریوں میں عدم تحفظ کا احساس بڑھتا جا رہا ہے۔
پشاور سے ہمارے ساتھی فرید اللہ خان ان دنوں جنوبی ایشیا میں شعبہ اردو کے کئی دوسرے نامہ نگاروں کے ساتھ اس وقت ایک تربیتی پروگرام کے تحت یہاں بون میں ہیں۔ فرید اللہ خان کے ساتھ ایک انٹرویو میں مقبول ملک نے اُن سے یہ پوچھا کہ صوبہ سرحد اور قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن کے باوجود، حکومت اب تک خود کُش حملوں کی روک تھام کیوں نہیں کر سکی ہے؟
رپورٹ : مقبول ملک
ادارت : عاطف توقیر