1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراق میں دُہرے حملے، پچاس افراد ہلاک

صائمہ حیدر
14 ستمبر 2017

نیوز ایجنسیوں سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق جنوبی عراقی شہر ناصریہ میں دہرے حملوں میں کم سے کم پچاس افراد ہلاک جبکہ اسّی سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ ہلاک شدگان میں ایرانی شہری بھی شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/2jzMQ
Irak Anschlag in Samarra
تصویر: Mahmoud Al-Samarrai/AFP/Getty Images

ناصریہ شہر میں شعبہ صحت کے سربراہ جاسم الخلیدی کے مطابق مقامی ہسپتال میں پچاس لاشیں  لائی گئی ہیں اور بعض زخمیوں کی تشویشناک حالت کے سبب خدشہ ہے کہ ہلاکتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق مرنے والوں میں پندرہ ایرانی سیاح بھی شامل ہیں۔

یہ ہلاکتیں فائرنگ اور کار بم حملوں کے دہرے واقعات میں ہوئیں۔ مقامی پولیس ذرائع کے مطابق شیعہ اکثریتی صوبے دہیقار کے شہر ناصریہ کے قریب ایک شاہراہ پر واقع ریستوران میں بیٹھے گاہکوں پر نامعلوم  مسلح افراد نے فائرنگ شروع کر دی۔ اس کے کچھ ہی دیر بعد اسی صوبے میں ایک سیکیورٹی چیک پوسٹ پر ایک کار بم حملہ بھی ہوا۔

  اسلامک اسٹیٹ یا ‘داعش‘  کے خبر رساں ادارے عماق کے مطابق دونوں حملوں کی ذمہ داری اس شدت پسند تنظیم نے قبول کر لی ہے۔

داعش گزشتہ کچھ عرصے سے اپنے زیر قبضہ وسیع تر علاقوں سے مسلسل محروم ہوتی جا رہی ہے۔

رواں برس جولائی میں عراق نے قریب نو ماہ کی جدوجہد کے بعد داعش کے مضبوط گڑھ موصل کا کنٹرول بھی واپس لے لیا تھا۔