1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراقی فورسز نے موصل کا ایئرپورٹ داعش سے چھُڑا لیا

23 فروری 2017

عراقی فورسز نے داعش کے زیر قبضہ موصل کے جنوبی حصے میں موجود ایئرپورٹ کو داعش کے قبضے سے آزاد کرا لیا ہے۔ عراقی فورسز کو امریکی اتحادی جیٹ طیاروں، ڈرونز اور گن شپ ہیلی کاپٹروں کی مدد بھی حاصل تھی۔

https://p.dw.com/p/2Y9oL
Irak Kampf um Mossul
تصویر: Reuters/A. Al-Marjani

داعش کے آخری مضبوط گڑھ  اور عراق کے شمالی شہر موصل سے اس شدت پسند تنظیم کے مکمل خاتمے کے لیے جاری عسکری آپریشن میں یہ نئی اور اہم کامیابی ہے۔ العراقیہ ٹیلی وژن کی طرف سے نشر کی جانے والی خبروں کے مطابق پہلے امریکی حمایت یافتہ فورسز ایئرپورٹ کے اندر داخل ہونے کامیاب ہوئیں اور اس کے چند ہی گھنٹوں بعد ایئرپورٹ کی مکمل عمارت کا قبضہ حاصل کر لیا گیا۔

ٹیلی وژن پر نشر کی جانے والی ویڈیو میں عراقی فوجیوں کو ایئرپورٹ کی عمارت پر عراقی پرچم لہراتے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ مقام موصل کے مرکز سے صرف پانچ کلومیٹر دور واقع ہے۔ قبل ازیں عراقی فورسز موصل کے مشرقی حصے کا کنٹرول حاصل کر چکی ہیں جبکہ مغربی حصے کی بازیابی کے لیے جاری آپریشن میں انہیں داعش کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔

Irak Kampf um Mosul
تصویر: Reuters/A. Al-Marjani

عراقی سکیورٹی حکام کے مطابق یہ ایئرپورٹ 25 مربع کلومیٹر پر محیط ہے اور خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ اس بڑے علاقے میں ابھی بھی متعدد خودکش حملہ آور چھپے بیٹھے ہوں گے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اس کامیابی کے بعد عراقی فورسز میں مزید توانائی پیدا ہوگی اور وہ موصل کے مغربی حصے پر قبضے کے لیے اپنی کوششیں تیز تر کر دیں گی۔

جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق موصل کے مغربی حصے پر کنٹرول حاصل کرنا کوئی آسان کام نہیں ہوگا کیوں کہ یہ حصہ بہت ہی گنجان آباد ہے اور گلیاں بہت ہی تنگ ہیں۔  امدادی گروپوں کے اندازوں کے مطابق موصل کے مغربی حصے میں تقریباﹰ ساڑھے چھ لاکھ شہری موجود ہیں اور ان میں سے بچوں کی تعداد تقریبا ساڑھے تین لاکھ بنتی ہے۔

عراقی حکام نے مغربی حصے پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے آپریشن کا آغاز گزشتہ اتوار کے روز کیا تھا اور سرکاری دعوے کے مطابق ابھی تک اس علاقے میں تیرہ اہم اسٹریٹیجک دیہات پر قبضہ کیا جا چکا ہے۔ عراقی فوج کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے، ’’عراقی دستوں کی بہترین کارکردگی کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ دشمن اپنے ہتھیار اور ہلاک ہونے والے ساتھیوں کی لاشیں وہیں چھوڑ کر بھاگ گیا ہے۔‘‘

داعش نے عراق کے دوسرے بڑے شہر موصل پر قبضہ سن 2014ء میں کیا تھا۔