1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراقی شہر فلوجہ پر حملہ، داعش کمانڈر ماھر البیلاوی ہلاک

امجد علی28 مئی 2016

دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے زیر قبضہ عراقی شہر فلوجہ کے خلاف امریکی قیادت میں سرگرم اتحاد کے فضائی حملوں کی مدد سے جاری عراقی فورسز کے آپریشن میں کمانڈر ماھر البیلاوی سمیت اس تنظیم کے ستّر عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔

https://p.dw.com/p/1IwKR
Irak Falludscha Kämpfe IS
عراقی شہر فلوجہ پر قبضے کے لیے جاری آپریشن کے دوران حکومتی افواج کی حامی ملیشیا کی جانب سے داعش کے ٹھکانوں کے خلاف راکٹ فائر کیے جا رہے ہیںتصویر: Getty Images/AFP/A. Rubaye

’اسلامک اسٹیٹ‘ (داعش) کے خلاف امریکی سرکردگی میں جاری فوجی آپریشن کے ایک ترجمان امریکی کرنل اسٹیو وارن نے بتایا کہ اس آپریشن میں گزشتہ چار روز کے دوران عراقی فورسز کی مدد کے لیے بیس فضائی حملے کیے گئے۔ وارن نے جمعے کو بتایا کہ ماھر البیلاوی دو روز پہلے ہی ہلاک ہو گئے تھے اور یہ کہ اگرچہ اس ہلاکت کے نتیجے میں ’دشمن کی لڑائی مکمل طور پر ختم نہیں ہو گی لیکن یہ ایک بڑا دھچکا ضرور ہے‘۔

فلوجہ کی آبادی زیادہ تر سنّی مسلمانوں پر مشتمل ہے اور یہ شہر عراقی دارالحکومت بغداد سے مغرب کی جانب صرف پچاس کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔ اسے داعش کا ایک مضبوط گڑھ تصور کیا جاتا ہے۔ اس شہر کو پھر سے عراقی کنٹرول میں لانے کے لیے آپریشن کا آغاز بائیس اور تیئیس مئی کو ہی کر دیا گیا تھا تاہم ایران نواز شیعہ تنظیم ’بدر‘ کے ایک رہنما ھادی الامیری نے بتایا کہ فلوجہ کے خلاف حتمی آپریشن کے آغاز میں چند دن ہی باقی رہ گئے ہیں۔

عراقی ٹیلی وژن پر امیری کے اس بیان کے موقع پر وہاں ملکی وزیر اعظم حیدر العبادی بھی موجود تھے، جنہوں نے گزشتہ سال کے اواخر میں کہا تھا کہ 2016ء داعش کے خلاف حتمی فتح کا سال ہو گا۔

عراقی فورسز کے اس آپریشن کا پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے، جس میں اس شہر کو چاروں طرف سے گھیرے میں لیا جا چکا ہے۔ اسی دوران البتہ یہ خبریں بھی آ رہی ہیں کہ محصور سنّی مسلمان بھوک سے مرنے بھی لگے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق فلوجہ میں داعش کے جنگجوؤں کی تعداد اندازاً پانچ تا سات سو ہے اور وہ کوئی پچاس ہزار انسانوں کو شہر چھوڑ کر نکلنے سے روک رہے ہیں۔

عراقی فوجی حلقوں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ فوج کی پیشقدمی کی رفتار کو کم کرنے کے لیے داعش کے جنگجوؤں نے سڑکوں اور دیہات میں جگہ جگہ بم نصب کر رکھے ہیں اور یہ کہ فوج نے اب تک ڈہائی سو سے زیادہ بموں کو ناکارہ بنایا ہے۔

Irak Falludscha Kämpfe IS
لیفٹیننٹ جنرل عبدالوہاب السعدی (درمیان میں) کی نگرانی میں عراقی فورسز فلوجہ کو پھر سے عراق کے کنٹرول میں لانے کی کوشش کر رہی ہیںتصویر: picture-alliance/AP Photo/K. Mohammed

فلوجہ وہ پہلا شہر تھا، جس پر داعش نے جنوری 2014ء میں قبضہ کیا تھا۔ اس شہر کو پہلے عراق پر قابض امریکی افواج کے خلاف بغاوت کے مرکز کی حیثیت حاصل رہی، پھر یہ شہر شیعہ حکام کے خلاف مزاحمت کا بھی گڑھ بنتا چلا گیا۔ شمالی عراقی شہر موصل کو داعش کی اعلان کردہ خلافت کے دارالخلافے کی سی حیثیت حاصل ہے اور داعش کے زیر قبضہ عراقی شہروں میں فلوجہ موصل کے بعد دوسرا بڑا شہر ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید