طلوعِ آفتاب کا نظارہ برج الخلیفہ سے
5 نومبر 2015متحدہ عرب امارات میں شامل سات ریاستوں میں سے ایک دبئی کو دنیابھر میں سیاحوں کا ایک پسندیدہ مقام قرار دیا جاتا ہے۔ اِس ریاست میں شوقین حضرات کے لیے نت نئی دلچسپیاں موجود ہیں۔ یہ ریاست کئی اونچی عمارتوں کا گھر ہے۔ دنیا کی سب سے اونچی عمارت برج الخلیفہ بھی اِسی ریاست میں تعمیر کی گئی ہے۔ عالمی سطح پر کہا جاتا ہے کہ دبئی میں برج الخلیفہ ایک لازمی سیاحتی مقام ہے۔ ابتدا میں اِسے برج الدبئی کا نام بھی دیا گیا تھا۔
برج الخلیفہ کی انتظامیہ ایسی منصوبہ بندی کر رہی ہے کہ ویک اینڈ پر اِس پرشکوہ اور انتہائی بلند عمارت کی بلند ترین منزل پر لا کر لوگوں کو طلوع ہوتے آفتاب کے دلفریب منظر کا نظارہ کروایا جائے۔ یہ امر اہم ہے کہ دبئی میں ویک اینڈ مغربی دنیا کی طرح ہفتہ اور اتوار کو نہیں بلکہ جمعے اور ہفتے کو ہوتا ہے۔
دنیا کی بلند ترین عمارت کی انتظامیہ کے مطابق عمارت کی ایک سو چوبیسویں منزل پر سورج کے طلوع ہونے کا نظارہ کرنے کے لیے تیس منٹ کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔ اِس نظارے کے لیے عمارت میں سیاحوں کو صبح ساڑھے پانچ بجے داخل ہونے کی اجازت ہو گی۔ اِس بلڈنگ کی کل منازل 154 ہیں۔ یہ واضح نہیں کہ ٹاپ فلور سے یہ منظر دیکھنے کو کیوں نہیں تجویز کیا گیا۔ ویک اینڈ پر یہ منظر دیکھنے کی حد آٹھ بجے تک مقرر ہے۔ اِس کے بعد سیاحوں اور شوقین حضرات کو واپس اترنا ہو گا۔
انتظامیہ نے ٹکٹ کی قیمت کا بھی اعلان کر دیا ہے۔ بالغ افراد کے لیے چونتیس ڈالر اور چار سے بارہ برس تک کی عمر کے بچوں کے لیے چھبیس ڈالر ادا کرنا ہوں گے۔ چار برس سے کم عمر کے بچے کے لیے ٹکٹ ادا نہیں کرنا ہو گا۔ برج الخلیفہ دو ہزار سات سو فٹ یا 828 میٹر سے زائد بلند ہے۔ اِس کا افتتاح گزشتہ برس جنوری میں کیا گیا تھا۔
سماجی ماہرین کا خیال ہے کہ دبئی کی انتظامیہ نے غیر ملکی سیاحوں کے لیے یہ ایک نئی دلچسپی پیدا کی ہے۔ بلند عمارتوں یا پہاڑی مقامات سے سورج کے ابھرنے کا نظارہ کرنا ایک نئی بات نہیں ہے۔ کئی شوقین حضرات تو پہاڑوں کا رُخ ہی صرف ترائی سے نکلتے آفتاب کو دیکھنے کے لیے کرتے ہیں۔