1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

طب کا نوبل انعام برائے سال دو ہزار آٹھ

Abid Hussain7 اکتوبر 2008

سن دو ہزار آٹھ کے لئے نوبل انعامات کے سلسلے کا اعلان شروع ہو گیا ہے۔ روایتاً سب سے سے پہلے میڈیسن میں ریسرچ کرنے والے سائنسدانوں کا اعلان کیا جاتا ہے۔

https://p.dw.com/p/FUlr
سن دو ہزار آٹھ کا نوبل انعام حاصل کرنے والے جرمن ریسرچر ہیرالڈ سُر ہاؤزن۔تصویر: picture-alliance / dpa

نوبل انعامات کے اعلان کا سلسلہ ہر سال تقریباً اکتوبر کے دوسرے ہفتے کے دوران مکمل ہو جاتا ہے اور اِس سال طب کے شعبے میں بین الاقوامی معیار کی ریسرچ پرتین یورپی سائنسدانوں کو نوبل انعام سے نوازا گیا ہے۔ سن دو ہزار آٹھ کا میڈیسن کا نوبل انعام دو مختلف شعیبوں میں دیا گیا ہے۔ اِن میں جرمنی کے Harald zur Hausen شامل ہیں۔ اُن کے علاوہ دو فرانسیسی بھی ہیں۔ جرمن سائنسدان کے ساتھ نوبل انعام حاصل کرنے والے فرانسیسی ریسرچر میں Francoise Barre-Sinoussi اور Luc Montagnier شامل ہیں جنہوں نے ایڈز مرض کے وائرس کو دریافت کیا تھا۔

نوبل انعام حاصل کرنے والے جرمن ماہر Harald zur Hausen کی تحقیق کا محور و مرکز وہ وائرس ہے جو عورتوں کے رحم کے نچلے اور تنگ حصے میں کینسر کا باعث بنتا ہے۔ یہ دنیا بھر میں عورتوں کی اموات کا باعث بننے والا دوسرا مہلک ترین سرطان تصور کیا جاتا ہے۔ اِس کو عموماً خاموش موت سے بھی تعبیر کیا جاتا ہے کیونکہ اِس کا پتہ بہت دیر بعد چلتا ہے اور تب اِس کی جڑیں مضبوط ہو چکی ہوتی ہیں۔ طبی ریسرچ کے مطابق تقریباً ہر خاتون میں papilloma وائرس کی موجودگی ہوتی ہے۔ ہر سال پانچ لاکھ خواتین اِس کا شکار ہوتی ہیں۔

جرمن سائنسدان Harald zur Hausen کی تحقیق میں مزید پیش رفت یہ بھی ہوئی کہ خواتین میں پائے جانے والے اِس سرطان کے خلاف مدافعتی ویکسین بھی تیار کی گئی ہے جو papilloma وائرس کے خلاف کام کرنے میں مددگار ہوتی ہے۔ سن اُنیس سو چھتیس میں پیدا ہونے والے جرمن سائنسدان اپنی ریٹائر منٹ تک جرمنی کے عالمی شہرت کے کینسر ریسرچ ادارے واقع وائیڈل برگ سے منسلک رہے۔ وہ اِس ادارے کے سربراہ بن کر ریٹائر ہوئے تھے۔ کینسر رسرچ میں وہ عالمی سطح پر انتہائی معتبر نام کے طور پر پہچانے جاتے ہیں۔ بہتر سالہ Harald zur Hausen اب بھی ریسرچ سے وابستہ ہیں اور جرمن کینسر ریسرچ انسٹیوٹ، ہائیڈل بوگ کے ایمرائٹس پروفیسر ہیں۔

World AIDS Day
ایڈز مرض کے بارے میں آگہی دینے والا ایک بل بورڈتصویر: AP

دوسری جانب طب کا انعام میں حصہ دار بننے والے فرانسیسی محقق Francoise Barre-Sinoussi کا سال پیدائش سن اُنیس سو سینتالیس ہے اور اُنہوں نے وائرالوجی میں پی ایچ ڈی کر رکھی ہے۔ وہ پیرس کے پاسچر انسیٹیوٹ میں متعدی امرض کی ریگولیش کے شعبے کے سربراہ ہیں۔ ایڈر وائرس کی دریافت میں شریک دوسرے فرانسیسی محقق Luc Montagnier سن اُنیس سو بتیس میں پیدا ہوئے تھے اور وہ ورلڈ فاؤنڈیشن برائے ایڈز ریسرچ کے پروفیسر اور ڈائریکٹر کے عہدے سے ریٹائر ہوئے ہیں۔ ایڈز موذی مرض کے بارے میں آگہی سن اُنیس سو اکیاسی میں ہوئی تھی اور اب تک لاکھوں انسان ہلاک ہو چکے ہیں۔ مسلسل ریسرچ کے باوجود ایڈز کے شافی علاج کے لئے دوا تیار نہیں کی جا سکی ہے۔

Norwegen Oslo Friedenspreis Gebäude
ناروے کے دارالحکومت میں قائم نوبل امن انعام مرکزتصویر: AP

نوبل انعام کا سلسلہ سن اُنیس سو ایک سے شروع ہے اور یہ طب کے علاوہ کیمسٹری اور فزکس میں ریسرچ کرنے پر دیا جاتا ہے۔ اِس کے علاوہ ادب اور امن کا نوبل انعام بھی ہر سال دیا جاتا ہے۔ کل منگل کو طبعیات کے نوبل انعام کا اعلان ہو گا اور پھر بدھ کو کیمیا کے انعام حاصل کرنے واے سائنسدان یا سائنسدانوں کے ناموں کا اعلان کیا جائے گا۔ ادب کے نوبل انعام حاصل کرنے والی شخصیت کا باقاعدہ اعلان جمرات کو اور جمعے کو امن کے نوبل انعام کا اعلان ہو گا۔ نوبل انعام کے سلسلے کی تکمیل تیرہ اکتوبر کو ہو گی جب اکنامکس میں نوبل انعام کا اعلان کیا جائے گا۔

انعام کی مالیت چودہ لاکھ ڈالر سے اوپر ہوتی ہے جو انفرادی یا کم از کم تین افراد میں تقسیم کردیا جاتا ہے۔ یہ انعام ہر سال دس دسمبر کو سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم میں دیا جاتا ہے۔ جب کہ امن کا نوبل انعام ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں دیا جاتا ہے۔ انعام تقسیم کرنے کا دِن دس دسمبر ہے نوبل انعام کے بانی الفریڈ نوبل کا یوم وفات بھی ہے۔