1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صدر پاکستان آصف زرداری کی قوم کو صبح نو کی یقین دہانی

کشور مصطفیٰ / عابد حسین13 جون 2009

پاکستانی صدر زرداری نے اپنے خصوصی قومی خطاب میں طالبان انتہاپسندوں کے خلاف مسلح فوجی آپریشن جاری رکھنے کے مؤقف کا اعادہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/I8U2
پاکستان کے صدر آصف علی زرداریتصویر: Abdul Sabooh

جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب قوم سے ایک مختصر خطاب میں صدر پاکستان آصف علی زرداری نے طالبان کے خلاف برسر پیکار مسلح افواج کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ انکی حکومت شدت پسندی کے خاتمے تک جنگ جاری رکھے گی۔

آصف زرداری کے مطابق مسلح افواج ان عناصر کے خاتمے کی جنگ لڑ رہی ہیں جو خود کو طالبان کہتے ہیں تاہم یہ لوگ علم کے دوست نہیں بلکہ اس کے دشمن ہیں۔ یہ درسگاہوں کو دھماکے سے اڑا رہے ہیں۔ آصف علی زرداری نے اپنے قوم سے خطاب میں کہا کہ طالبان بینظیر بھٹو سمیت لاتعداد انسانوں کو شہید کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ طالبان معصوم لوگوں کو ذبح کرنے اورلاشوں کو قبروں سے نکال کر لٹکانے جیسے غیر انسانی کام کرتے ہیں۔

Taliban in Afghanistan
پاک افغان سرحد کے قریب مسلح طالبان عسکریت پسندتصویر: AP

آصف زرداری کے بقول یہ سب کجھ طالبان اسلام کے نام پر کر رہے ہیں اور عوام کو ڈرا دھمکا کر اور طاقت کے ناجائز استعمال سے ملک پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ صدر پاکستان نے کہا کہ پاکستان کا بچہ بچہ طالبان کے ظلم کے خلاف لڑنے کو تیار ہے اور اس جنگ میں افواج پاکستان، پاکستانی پولیس اور جوان سب مل کر جرات مندی کا ثبوت پیش کرتے ہوئے بے پناہ قربانیاں بھی دے رہے ہیں۔ صدرزرداری نے ان قربانیاں دینے والوں کو سلام پیش کیا۔

انھوں نے ان جیالوں کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا اعلان بھی کیا۔ آصف علی زرداری نے سوات میں فوجی چھاؤنی کے قیام کا اعلان بھی کیا ہے نیز کہا ہے کہ بے گھر ہو جانے والے افراد کو جلد سوات میں انکے گھروں کو لوٹنے کا موقع فراہم ہوگا اور شورش زدہ علاقوں میں جلد کاروبار زندگی معمول پر آ جائے گا۔

پاکستان زندہ باد کے نعرے پر قوم سے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے صدر مملکت آصف علی زرداری نے عوام کو صبح نو کی کرن جلد دیکھنے کا یقین دلایا۔

اِس خطاب میں پاکستانی صدر نے سوات میں فوجی چھاونی کے قیام کا بھی اعلان کیا۔ طالبان عسکریت پسندوں کے خلاف موجودہ آپریشن کے تناظر میں یہ محسوس کیا جا رہا تھا کہ سوات کی وادی میں فوجی چھاونی کے قیام کا اعلان جلد یا بدیر کردیا جائے گا۔