1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صدر عبداللہ گل نے ’کردستان کا لفظ استعمال کیا: ترک اخبارات

Ulrich Pick(Istanbul) / احمد ولی اچکزئی26 مارچ 2009

ترکی کی اخبارات کے مطابق صدر عبداللہ گل نے ایک حالیہ بیان میں شمالی عراق کے خودمختار حصے کو کردستان کہا جس کے سبب انہیں ترکی میں سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

https://p.dw.com/p/HKE6
عراقی صدر عبداللہ گل نے دورہ عراق میں عراقی صدر سے ملاقات کیتصویر: AP

منگل کے روز عراق کی جانب طیارے پر سوار ہونے سے پہلے ترکی صدر عبداللہ گل نے چند صحافیوں سے بات چیت کی جس میں صحافیوں کے بقول انہوں نے کردستان کا لفظ استعمال کیا جو ترکی میں انتہائی متنازعہ ہے۔ یہ خبر ترکی کے تمام اخباروں کی سرخی بن گئی اور ہر طرف سے عبداللہ گل پر تنقید کی بارش ہوئی۔ بدھ کو عراق کے دورے سے واپسی پرصدر عبداللہ گل نے ترکی میں اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے یہ لفظ استعال نہیں کیا لیکن ترکی کے روزنامے حریت سمیت دیگر صحافی کہتے ہیں کہ گل نے ’کُردستان‘ کا لفظ استعمال کیا۔

ترک صدرگل کی جانب سے مبینہ طور پر کردستان کے لفظ کے استعمال کو ترکی کی سیاست میں ایک تبدیلی کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔ اس بارے میں ترکی کے ایک ٹیلیویژون صحافی روسن چاکیر کہتے ہیں: ’’کُردستان کا لفظ استعمال کرنا بذات خود ایک بڑی تبدیلی ہے۔ اس پر مختلف ردعمل سامنے آئیں گے لیکن پھر بھی مجھے یقین ہے کہ اس لفظ کے استعمال سے پہلے عبدللہ گل نے قومی سلامتی کی مشاورتی کمیٹی سے ضرور مشورہ کیا تھا اور ممکنہ طور پر یہ موضوع ترکی کی مستقبل کی پالیسی کا حصہ ہوسکتا ہے۔

کردستان ترکی میں اس لئے متنازعہ لفظ ہے کیونکہ اس کے ساتھ علیحدگی پسند کردوں کا سیاسی مطالبہ جڑا ہوا ہے جوکہ نہایت نازک اور متنازعہ مسئلہ ہے۔ نوے کے عشرے تک ترکی میں کردوں کو کرد نہیں بلکہ پہاڑی ترک کہا جاتا تھا۔ کردوں کی دیگر تنظیموں کے ساتھ ساتھ کرد لیبر پارٹی PKK بھی ان مسلح گروپوں میں سے ایک ہے، جو ایک خودمختار ملک کردستان کے قیام کا تقاضا کرتی ہیں۔ اس علیحدگی پسند اور مسلح کرد تنظیم پر ترکی میں دہشت گردی کے واقعات ميں ملوث ہونے کے الزامات ہیں۔ کرد علیجدگی پسندوں کی جانب سے جاری تحریک ایک عرصے سے مسلح جھڑپوں کا باعث بنی ہوتی ہے جس کی زد میں آکر اب تک ہلاک ہونے والوں کی تعداد 35000 کے لگ بھگ بتائی جاتی ہے۔

اپنے دورہ عراق میں صدر گل نے عراق کے صدر جلال طلبانی سے اُن امکانات کا جائزہ لیا، جن کے سلسلے میں دونوں ممالک مسلح کُرد تنظيم PKK کے خلاف اقدامات کرنا چاہتے ہیں۔ جلال طلبانی جو خود بھی ایک کُرد ہیں، نے PKK جنگجوؤں سے ہتھیار ڈال دینے اور عراق سے نکل جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

اگرچہ گل اب کُردستان کے لفظ کے کہنے سے انکار کررہے ہیں، لیکن تجزیہ نگاروں کے مطابق اس کے باوجود یہ بحث طویل عرصے تک ترکی میں جاری رہے گی۔