صدام حسین کے خلاف عدالتی کارروائی انجام کی طرف بڑھتی ہوئی
27 جولائی 2006اشتہار
آج کی کارروائی کے دوران صدام حسین عدالت کے کمرے میں موجود نہیں تھے۔ البتہ اُن کی جگہ سابق نائب صدر طٰہٰ یاسین رمضان اور انقلابی عدالت کے سابق چیئرمین عواد حامد البندر عدالت میں حاضر تھے۔ دونوں کا کہنا تھا کہ یہ مقدمہ غیر قانونی ہے۔
سن 1982ء میں دُجَیل نامی گاﺅں میں شیعہ مسلمانوں کے قتلِ عام کے الزام میں اِن سب کو موت کی سزا ہو سکتی ہے۔ اگست میں صدام حسین کےخلاف کردوں کی نسل کُشی کے الزام میں ایک دوسرے مقدمے کی کارروائی شروع ہو گی۔
دریں اثناء بغداد کے وَسط میں ایک اور بم دھماکے اور کئی ایک گرینیڈ حملوں کے نتیجے میں کم از کم 31 افراد مارے گئے ہیں۔ اِس سے پہلے عراقی وزیرِ اعظم نوری المالکی نے امریکی کانگریس سے اپنے خطاب میں اِس بات پر زور دیا کہ عراق بدستور دہشت گردی کے خلاف بھرپور اقدامات کا عزم رکھتا ہے۔