1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شیکسپیئر پر ایمرش کی فلم ’گمنام‘ بنے گی متنازعہ!

30 اپریل 2010

جرمنی کے عالمی شہرت یافتہ ہدایتکار رولانڈ ایمرش اِن دنوں جرمن شہر پوٹسڈام میں اپنی فلم ’’اَینونیمس‘‘ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں۔

https://p.dw.com/p/NAr4

اِس فلم میں سولہویں صدی کے عظیم انگریز ڈرامہ نگار اور مصنف ولیم شیکسپیئر کی زندگی کو موضوع بنایا گیا ہے۔

Russland Kino Roland Emmerich in Moskau
ہدایت کار رولانڈ ایمرش جرمنی میں فلم بنانے کا موقع ملنے پر بے حد خوش ہیںتصویر: RIA Novosti

فلم ’گمنام‘ کمائے گی نام یا بنے گی متنازعہ؟

شیکسپیئر سن 1564ء میں پیدا ہوئے اور اُن کا انتقال 1616ء میں ہوا۔ اُن کے لکھے ہوئے ڈرامے گزری صدیوں کے دوران پوری دُنیا میں قارئین کی بے شمار نسلوں کو متاثر کر چکے ہیں۔ تاہم ہمیشہ ہی یہ سوال بھی اٹھایا جاتا رہا ہے کہ آیا یہ شاہکار ڈرامے درحقیقت شیکسپیئر ہی کے قلم سے نکلے تھے۔ اِس طرح سے شک و شبے کا اظہار کرنے والوں کا کہنا ہے کہ سکول میں شیکسپیئر کی تعلیمی قابلیت اتنی اچھی نہیں تھی کہ وہ اِس طرح کی شاندار تخلیقات وجود میں لا سکیں۔

مارک ٹوئین، چارلی چپلن اور زیگمنڈ فروئیڈ جیسی شخصیات بھی اِسی نقطہء نظر کی حامی تھیں۔ اِنہی میں اب جرمن ہدایتکار رولانڈ ایمرش بھی شامل ہو گئے ہیں۔

54 سالہ ایمرش، جو ہالی وُڈ میں "2012" اور "Independence Day" جیسی فلمیں تخلیق کر چکے ہیں، ایک عرصے سے کوئی ایسی فلم بنانا چاہتے تھے، جو تباہی و بربادی کے مناظر سے ذرا ہَٹ کر ہو۔ شیکسپیئر کے موضوع پر اپنی فلم کا نام اُنہوں نے "Anonymous" یعنی ’گمنام‘ رکھا ہے۔

21.12.2009 DW-TV KULTUR.21 Earl Of Oxford
’’وہ شخص، جس نے شیکسپیئر ایجاد کیا‘‘ نامی کتاب کے سرِورق پر ’اَرل آف آکسفورڈ‘ کی تصویرتصویر: DW-TV

اِس فلم کے لئے ایمرش نے کمپیوٹر ٹیکنالوجی کی مدد سے سولہویں صدی کا لندن نئے سرے سے تخلیق کیا ہے۔ کمپیوٹر کی مدد سے ایسے ہزاروں تھری ڈائی مینشنل یا سہ جہتی ماڈلز بنائے گئے ہیں، جن میں چار صدیاں پہلے کے لندن کی تاریخی عمارتوں اور پُلوں کو ایک بار پھر اُن کی پوری آب و تاب کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔

30 ملین ڈالر کی لاگت سے بننے والی اِس فلم کے حوالے سے ایمرش کہتے ہیں کہ یہ فلم سیاسی بھی ہو گی اور متنازعہ بھی۔ ایمرش کہتے ہیں:’’اِس فلم پر بہت سے لوگ مشتعل بھی ہوں گے کیونکہ مَیں کم بیش اُس بُت کو گرانے والا ہوں، جس کی لوگ گزشتہ چار سو برسوں سے پوجا کرتے چلے آ رہے ہیں۔‘‘

شیکسپیئر کی تخلیقات کو شک و شبے کی نظر سے دیکھنے والوں کا موٴقف ہے کہ اِس انگریز ادیب سے موسوم شاہکار ڈرامے یا تو کافی سارے ادیبوں پر مشتمل ایک گروپ نے تحریر کئے یا پھر یہ ’اَرل آف آکسفورڈ‘ کی تخلیق تھے، جو خود پس منظر میں رہے لیکن مشہور یہ کرتے رہے کہ یہ ڈرامے ولیم شیکسپیئر کے قلم سے نکلے ہیں۔

فلم میں ’اَرل آف آکسفورڈ‘ کا کردار اداکار ریف سپال نے ادا کیا ہے۔ فلم میں انگلینڈ کی ملکہ الزبتھ اول کے دَورِ حکومت کا بھی تنقیدی جائزہ لیا گیا ہے۔ ملکہ کا کردار اداکارہ وانیسا رَیڈ گریو اد ا کر رہی ہیں۔ اِس فلم کی شوٹنگ جرمن دارالحکومت برلن کے نواح میں واقع بابیلزبرگ اسٹوڈیوز میں ہو رہی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ جون تک یہ فلم مکمل بھی ہو جائے گی۔

رپورٹ: امجد علی

ادارت: گوہر نزیر گیلانی