1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شہزادہ نائف سعودی سلطنت کے ولی عہد نامزد

28 اکتوبر 2011

سعودی عرب میں شہزادہ نائف بن عبد العزیز کو ولی عہد نامزد کردیا گیا ہے جو فرماں رواں شاہ عبد اللہ کے برعکس قدرے قدامت پسند نظریات کے حامل تصور کیے جاتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/130WU
شہزادہ نائف بن عبد العزیزتصویر: AP

اب تک وزیر داخلہ کے فرائض نبھانے والے شہزادہ نائف کو ولی عہد نامزد کرنے کا اعلان شاہی عدالت کی جانب سے ایک فرمان میں کیا گیا ہے۔ اسے ولی عہد کی نامزدگی کے معاملے میں نظم کی نشانی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ بیان کے مطابق شاہ عبد اللہ نے شہزادہ نائف کو ولی عہد نامزد کرنے سے متعلق اپنی خواہش هيئة البيعة نامی شاہی ادارے کے سامنے رکھی، جس نے اس کی حتمی منظوری دی۔ یہ ادارہ شاہ عبد اللہ ہی نے 2006ء میں قائم کیا تھا۔

شہزادہ نائف سابق ولی عہد شہزادہ سلطان کی جگہ لیں گے، جو ایک ہفتے قبل سرطان کے باعث انتقال کرگئے تھے۔ شہزادہ سلطان پانچ دہائیوں تک ملک کے وزیر ہوا بازی اور دفاع رہے۔

NO FLASH König Abdullah Saudi-Arabien
شاہ عبد اللہ بن عبد العزیزتصویر: AP

سعودی عرب پر قریب ایک صدی سے سعود خاندان کی بادشاہی ہے۔ شاہ عبد العزیز ابن سعود نے 1902ء میں اپنے مخالف قبیلے کو شکست دے کر ریاض پر کنٹرول حاصل کرکے جدید سعودی ریاست کی بنیاد رکھی تھی۔ اب سعودی عرب بحیرہ احمر سے خلیج عرب تک پھیلی ہوئی دنیا بھر میں تیل کی سب سے بڑی برآمد کنندہ ریاست ہے۔

شہزادہ نائف کے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ شاید شاہ عبد اللہ کی ’محتاط اصلاحات‘ کی راہ میں حائل ہوں۔ شاہ عبد اللہ کو بہت سے سعودی شہری اس لیے پسند کرتے ہیں کہ انہوں نے ماضی کے مقابلے میں انہیں زیادہ آزادی اور بیرونی دنیا سے رابطے کے زیادہ مواقع فراہم کیے۔ سعودی عرب کی قریب تین کروڑ کی آبادی میں سے 60 فیصد کی عمر تیس سال سے کم ہے اور ملک بھر میں 44 فیصد شہریوں کو انٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہے۔

واشنگٹن میں قائم مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ سے وابستہ مشرق وسطیٰ کے ماہر تھومس لپمن کے بقول شہزادہ نائف کی بطور ولی عہد نامزدگی کے معاملے کا زیادہ تعلق سعودی عرب کے خارجہ امور سے نہیں بلکہ اندرونی معاملات سے ہے۔ ان کے بقول شہریوں کو شاہ عبد اللہ کی بدولت حاصل آزادی کے اب کھوجانے کا ڈر لاحق ہوسکتا ہے۔ بعض دیگر کے خیال میں ایسا نہیں ہوگا کیونکہ شاہ عبد اللہ اور سابق ولی عہد شہزادہ سلطان کی عارضی عدم موجودگی میں شہزادہ نائف سربراہ مملکت رہ چکے ہیں اور انہوں نے معاملات میں تبدیلی کی کوشش نہیں کی۔

1930ء کی دہائی میں پیدا ہونے والے شہزادہ نائف ان سعودی شہزادوں میں سے ہیں، جنہوں نے تیل کی دریافت سے قبل والے پسماندہ سعودی عرب کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔ 2003ء سے سعودی عرب میں القاعدہ کے خلاف کامیاب کارروائیوں کا سہرا بھی انہی کے سر باندھا جاتا ہے۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں