شمال مغربی پاکستان :میزائیل حملہ کم از کم دس افراد ہلاک
16 فروری 2009حکام کے مطابق یہ حملہ پاک افغان سرحد پر کرم ایجنسی کے علاقے سرپل میں مقامی عسکریت پسند قبائلی رہنما کے گھر پر کیا گیا۔ حکام کے مطابق تباہ ہونے والی عمارت طالبان بھرتی مرکز کے طور پر استعمال کی جارہی تھی۔ رواں ماہ طالبان اور القاعدہ عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر مبینہ امریکی جاسوس طیاروں کے ایسے میزائیل حملے پے در پے دیکھے گئے ہیں۔
مقامی حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ گھر بیت اللہ مسحود کے تنظیمی مقاصد کے لئے بھی استعمال کیا جا رہا تھا۔
پاکستانی حکومت کی جانب سے ابھی تک اس حملے کے حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق مقامی اہکار کا کہنا تھا کہ دو میزائیل داغے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب یہ میزائیل حملہ کیا گیا اس وقت اس عمارت میں افغان طالبان کی ایک اہم ملاقات جاری تھی۔
کرم ایجنسی میں یہ پہلا مبینہ امریکی میزائیل حملہ تھا اس سے قبل یہاں مقامی شیعہ اور طالبان عسکریت پسندوں کے درمیان جنگ جاری تھی۔
بیت اللہ محسود طالبان کے اہم کمانڈر سمجھے جاتے ہیں اور گزشتہ چند دنوں میں یہ دوسرا حملہ ہے جس میں بیت اللہ محسود کے گھر کو نشانہ بنایا گیا اس سے قبل پاک افغان سرحد پر ایک میزائیل حملے کے بعد کہا گیا تھا کہ اس عمارت کو بیت اللہ محسود کی تنظیم سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسند اہم ملاقاتوں کے لئے استعمال کرتے ہیں۔