شمالی کورین خاتون کوہ پیما، عالمی ریکارڈ کے قریب
22 اپریل 201044 سالہ او یون سُن اس ہفتے کے اختتام پر خطرناک پہاڑ اناپورنا کی چوٹی پر پہنچنے کی کوشش کریں گی۔ اناپورنا پر تیز برفانی ہواؤں اور برفانی تودے سرکنے کی وجہ سے اب تک درجنوں کوہ پیما اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
او یون سُن اپنی کوشش میں اگر کامیاب ہوجاتی ہیں تو وہ کوہ پیمائی کی دنیا میں ایک نئی تاریخ رقم کریں گی۔ وہ پہلی ایسی خاتون بن جائیں گی جو 8 ہزار میٹر سے بلند تمام چوٹیوں کا غرور خاک میں ملا چکی ہوں گی۔
او یون سُن اس سے قبل ایک کوشش میں اناپورنا سے شکست کھاچکی ہیں اور چوٹی تک پہنچنے میں ناکام رہیں۔ تاہم اس مرتبہ چوٹی سر کرنے کی اس مہم کی ترجمان سونگ ہِیک کوانگ کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ او یون سُن نہ صرف صحت کے حوالے سے بہترین حالت میں ہیں بلکہ ان کے حوصلے بھی بہت بلند ہیں۔ ترجمان کے مطابق وہ بیس کیمپ سے زیادہ بلندی پر موجود کیمپ پہنچ چکی ہیں اور وہ 24 یا 25 اپریل کو اناپورنا کی چوٹی تک پہنچنے کی کوشش کریں گی۔
8 ہزار میٹر سے بلند تمام چوٹیاں سر کرنے کے عالمی ریکارڈ کے لئے او یون سُن کے علاوہ دو دیگر خواتین بھی کوشاں ہیں جن میں سے ایک سپین سے تعلق رکھنے والی ایڈیورنے پاسابان ہیں جنہوں نے اویون سُن کی طرح اب تک 13 چوٹیاں سر لی ہیں، جبکہ گیرلِنڈے کالٹن برونر کا تعلق آسٹریا سے ہے اور انہوں نے اب تک 12 چوٹیاں سر کی ہیں۔
پاسابان نے 17 اپریل کو8091 میٹر اناپورنا کو سر کیا ہے اور اس طرح وہ سپین سے تعلق رکھنے والی پہلی کوہ پیما بن گئی ہیں جس نے یہ معرکہ سر کیا۔ پاسابان کو اب ریکارڈ قائم کرنے کے لئے تبت کے علاقے میں موجود 8027 میٹر بلند چوٹی 'شیشاپانگما' کو سر کرنا ہوگا۔
دنیا میں موجود 8 ہزار میٹر سے بلند تمام 14 چوٹیاں سر کرنے کا معرکہ پہلی مرتبہ اٹلی کے عظیم کوہ پیما 'رائن ہولڈ میسنر' نے 1986ء میں سر انجام دیا تھا۔ تاہم اس کے بعد سے اب تک 18 دیگر کوپیما یہ اعزاز حاصل کرچکے ہیں مگر یہ تمام کے تمام کوہ پیما ، مرد ہیں۔
اب ہفتہ کے اختتام یہ دیکھنا ہے کہ کیا خواتین کوہ پیمائی کے میدان میں بھی یہ ثابت کرپائیں گی کہ وہ مردوں سے کسی طور پر کم نہیں ہیں۔
رپورٹ : افسر اعوان
ادارت : عاطف بلوچ