1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی وزیرستان میں عسکری کارروائیاں، 34 شدت پسند ہلاک

عاطف توقیر27 فروری 2016

پاکستانی فوج کی جانب سے کہا گیا ہے کہ شمالی وزیرستان میں زمینی اور فضائی حملوں میں کم از کم 34 عسکریت پسند مارے گئے ہیں، جب کہ ان جھڑپوں میں پانچ فوجی بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1I3TB
Pakistan Luftwaffe Kampfflugzeug von PAF
تصویر: picture-alliance/Yu Ming Bj

ہفتے کے روز خفیہ سکیورٹی حکام نے بتایا ہے کہ ملکی جنگی طیاروں نے افغان سرحد کے قریب عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کا نشانہ بنایا۔ بتایا گیا ہے کہ لڑاکا طیاروں کے حملوں میں 15 عسکریت پسند بھی مارے گئے، جن میں چھ ازبک جنگجو بھی شامل تھے۔

اس سے قبل پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کا حتمی مرحلہ شروع کیا جا رہا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پاکستانی جنگی طیاروں نے ہفتے کی صبح افغان سرحد سے ملحق قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں دتہ خیل میں بمباری کی۔ اس علاقے کو تحریک طالبان پاکستان کا مضبوط گڑھ تصور کیا جاتا ہے۔

علاقے میں موجود ایک سکیورٹی اہلکار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ جنگی طیاروں کے حملوں میں کم از کم 15 شدت پسند ہلاک ہو گئے۔

Pakistan Taliban in South Waziristan ARCHIVBILD 2012
شمالی وزیرستان کو طالبان کا مضبوط گڑھ تصور کیا جاتا ہےتصویر: picture-alliance/AP Photo

ہفتے کی شام پاکستانی فوج کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ زمینی فوج بھی فرار ہوتے عسکریت پسندوں کے خلاف سرگرم ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مانگروتی کے علاقے میں پسپا ہوتے عسکریت پسندوں کے ساتھ زمینی فوج کی جھڑپوں میں 19 عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ان جھڑپوں میں ایک افسر سمیت سکیورٹی فورسز کے پانچ اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔ پشاور میں ایک سینیئر سکیورٹی اہلکار نے بھی فضائی حملوں اور جھڑپوں کی تصدیق کی ہے۔

ایک سکیورٹی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا، ’’گزشتہ کچھ روز میں عسکریت پسندوں کے خلاف فضائی حملوں میں خاصا اضافہ ہو گیا ہے۔ گزشتہ چند روز میں عسکریت پسندوں کے کئی ٹھکانوں کو ہدف بنایا گیا ہے۔‘‘

دریں اثناء ہفتے کے روز شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں سڑک کنارے نصب بم کے دھماکے میں ایک پاکستانی فوج ہلاک جب کہ دیگر دو زخمی ہو گئے۔

پاکستانی فوج نے سن 2014ء میں شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کا آغاز کیا تھا۔ اس آپریشن کا مرکز علاقے میں عسکریت پسندوں کے سب سے مضبوط گڑھ سے ان جنگجوؤں کا خاتمہ تھا۔ پاکستانی فوج کے مطابق اس آپریشن میں اب تک سینکڑوں عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔