شمالی آئر لینڈ: امن کی جانب ایک اور قدم
27 جون 2009برطانیہ کی حامی شمالی آئر لینڈ کے متحرک مسلح گروپ السٹر ڈیفنس ایسوسی ایشن نے اپنی ملسح تحریک کو بغیر کسی دباؤ کے مکمل طور پر ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ تنظیم کے مسلح گروپوں السٹر والنٹئیر فورس اور ریڈ ہینڈ کمانڈو (Red Hand Commando) کو غیر مسلح کرنے کا باقاعدہ اعلان کردیا گیا ہے۔
پروٹسنٹنٹ عقیدے سے تعلُق رکھنے والی اِس مسلح تنظیم کے اعلان کو شمالی آئر لینڈ کی امن سلسلے میں خاصی اہمیت دی گئی ہے۔ تنظیم کی جانب سے ویسے مسلح سیاست سے کنارہ کشی کا اعلان گیارہ نومبر سن دو ہزار سات میں سامنے آ چکا ہے۔
سن دو ہزار پانچ میں آئرش رپبلکن آرمی کی جانب سے ہتھیاروں کے رکھنے کے اعلان کے بعد سے السٹر ڈیفنس ایسوسی ابیشن کے لیڈران پر انتہائی زیادہ دباؤ تھا کہ وہ بھی مسلح تحریک کو کُلی طور پرختم کرنے کا اعلان کریں۔
السٹر ڈیفنس ایسوسی ابیشن یا UDA شمالی آئر لینڈ کو برطانیہ کا حصہ برقرار رکھنے کی حامی تھی اور یہی اُن کے منشُور کا نمایاں پہلُو تھا۔ تنظیم کی جانب سے تمام مسلح کارکنوں کو ہتھیار جمع کروانے کی تلقین کی گئی ہے۔
UDA نے تیس سال تک مسلح تحریک جاری رکھی۔ بظاہر یہ آئرش رپبلکن آرمی کی مسلح کوششوں کے جواب میں شروع کی گئی تھی۔ تنظیم کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ اب مسلح جدوجہد کا وقت نہیں رہا اور اُن کی کوششیں اپنے ہدف تک پہنچ گئی ہیں۔
شمالی آئر لینڈ میں سن اُنیس سو اٹھانوے سے امن و سکون کا دور دورہ ہے۔ اِس صورت حال کو ٹھیس اُس وقت پہنچی تھی جب مارچ کے مہینے میں آئرش رپبلکن آرمی سے علیحدہ ہونے والے دو گروہوں نے دو برطانوی سکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کردیا تھا۔ اِس واقعہ کی جس انداز میں تمام گروپوں اور دوسرے اکابرین نے مذمت کی تھی اُس کے بعد امن کاوشوں کو دوبارہ بحال ہونے میں زیادہ وقت نہیں لگا تھا۔
السٹر ڈیفنس ایسوسی ابیشن کا مسلح گروپ سن 1971 میں منظر عام پر آیا تھا۔ برطانیہ میں اِس کو دس اگست سن 1992 میں کالعدم قرار دیا گیا تھا۔ الیسٹر فریڈم فائٹرز نے اپنی مسلح کارروائیوں کے دوران شہریوں پر حملوں کے علاوہ آئرش رپبلکن آرمی کے خلاف بھی شرکت کی۔ اِن متشددانہ کارراوائیوں میں خاص طور پر سن 1973 میں ممتاز سوشل ڈیموکریٹ سیاستدان اور لیبرپارٹی کے لیڈر پیڈی ولسن کا قتل ہے۔
UDA کے ابتدائی لیڈران میں چارلس ہیڈنگ سمتھ کا نام نمایاں تھا۔ بعد گلین بار نے تحریک کو خاصا سیاسی انداز میں بھی زور دینے میں کامیابی حاصل کی تھی۔ اپنے انتہائی مصروفیت کے دور میں اِس کے گوریلوں کی تعداد چالیس ہزار تک پہنچ گئی تھی۔ اِن میں سے زیادہ تر جز وقتی کارکُن تھے۔ ابتداء میں یہ گروپ بھی شمالی آئر لینڈ کی آزادی کا طلبگار تھا مگر بعد میں اُس نے اپنی پوزیشن میں واضح تبدیلی پیدا کر لی تھی۔