شریف برادران کی نااہلی کے خلاف احتجاج بدستور جاری
27 فروری 2009کراچی اور لاہور میں وکلاء نے عدالتوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے شریف برادران سے اظہار یکجہتی کیا۔ ملک بھر میں مظاہرین اور نواز لیگ کے رہنماؤں کے خلاف پولیس ڈھیروں مقدمات درج کر چکی ہے اور متعدد افراد کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔
جمعہ کے روز اسلام آباد میں وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں شریف برادران کی نااہلی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ملکی سیاسی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔
مسلم لیگ نواز کے قائد نواز شریف نے عدالتی فیصلے کو صدارتی فرمان کہا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے لئے ہدایات ایوان صدر سے جاری کی گئی تھیں۔
بدھ کے روز سپریم کورٹ نے مسلم لیگ نواز کے رہنما میاں نواز شریف اور ان کے بھائی میاں شہباز شریف کو نااہل قرار دے دیا تھا۔ مسلم لیگ نواز نے صوبہ پنجاب میں حکومت قائم کر رکھی تھی۔ عدالتی فیصلے کے تحت شہباز شریف جو چند روز پہلے تک پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز تھے، انہیں اسمبلی رکنیت اور وزیر اعلیٰ کے عہدے سے علیحدہ ہو جانے کے احکامات دے دئیے گئے تھے۔ عدالتی فیصلے کے کچھ ہی دیر بعد وفاقی حکومت نے صوبہ پنجاب میں گورنر راج کے نفاذ کا اعلان کر دیا تھا۔ جمعہ کے روز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم گیلانی کا کہنا تھا کہ پنجاب میں گورنر راج آخری آپشن تھا جسے استعمال کیا گیا۔
پر تشدد مظاہرے
پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد میں تقریبا ایک سو مظاہرین نے شہر کی ایک اہم شاہراہ کوبند کرنے کی کوشش کی جس پر پولیس نے مظاہرین کے خلاف آنسو گیس کا استعمال کیا اور اس موقع پر ہونے والی جھڑپوں میں 25مظاہرین کو گرفتار بھی کر لیا گیا۔
پاکستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں بھی سینکڑوں مظاہرین نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اور شریف برادران کے حق میں مظاہرے کیے اور سڑکوں پر ٹائر جلائے۔ اس موقع پر مظاہرین پاکستانی صدر اور عدالتی فیصلے کے خلاف نعرے بھی لگاتے رہے۔
مسلم لیگ نواز کے ترجمان صدیق الفاروق نے خبر ایجنسی AFP کو بتایا :’’ ہمارا احتجاج جاری رہے گا اور پورے ملک میں مظاہرے کئے جائیں گے۔‘‘
شریف برادران کی نااہلی کے فیصلے سے متعلق سب سے زیادہ شدید ردعمل صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں دیکھا جا رہا ہے جہاں عدلیہ، اسمبلی اور دیگر سرکاری عمارتوں کے باہر سیکیورٹی سخت کر دی گئی اور نیم فوجی دستے تعینات کئے جا چکے ہیں۔ لاہور میں جمعہ کے روز مظاہرے کرنے والے شہریوں کی تعداد ہزاروں میں رہی اور کئی اہم سڑکیں بند کردی گئیں۔ مظاہرین نے سڑکوں پر ٹائر بھی جلائے اور زبردسست نعرے بازی کی۔
نواز شریف نے اپنے حامیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ قانون ہاتھ میں نہ لیں اور احتجاج کو ہر ممکن حد تک پرامن رکھیں۔ نواز شریف نے کہا کہ احتجاج کے دوران کسی بھی قسم کی سرکاری یا نجی املاک کو نقصان نہ پہنچایا جائے۔ اس سے قبل نواز شریف نے سرکاری اہلکاروں اور انتظامیہ کے ارکان سے کہا تھا : ’’حکومت کے غیر آئینی احکامات ماننے سے انکار کر دو۔‘‘