1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شربت گلا کو رہا کیا جائے، افغان سفیر

بینش جاوید
2 نومبر 2016

بدھ کے روز خصوصی عدالت نے افغان خاتون شربت گلا کی ضمانت پر رہا کیے جانے کی ان کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ شربت گلا 26 اکتوبر سے ایف آئی اے کی تحویل میں ہیں۔

https://p.dw.com/p/2S0xg
Afghanistan Sharbat Gula auf dem Bild von Steve McCurry
تصویر: picture-alliance/dpa/Steve McCurry/National Geographic Society

شربت گلا کو پاکستان کا جعلی شناختی کارڈ رکھنے کے جرم میں پشاور میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ضمانت سے متعلق سماعت کے دوران شربت گلا کے وکیل کا کہنا تھا کہ شربت گلا اپنے گھر کی واحد کفیل ہے اور اسے ہیپیٹائٹس کی بیماری بھی لاحق ہے۔

  پاکستان میں افغانستان کے سفیر ڈاکٹر عمر زخیل وال نے عدالت کے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کے فیس بک پیج پر جاری بیان میں لکھا گیا ہے، ’’دنیا بھر میں پہچانے جانے والی شربت گلا کی حراست پر افغان عوام کو بہت دکھ پہنچا ہے اور اس سے پاکستان اور افغانستان کے دو طرفہ تعلقات کو بھی نقصان پہنچے گا۔‘‘

انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کے وزیر اعظم سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس کیس کا نوٹس لیتے ہوئے شربت گلا کی جلد از جلد رہائی کا حکم دیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں مزید لکھا، ’’ اگر پاکستان کی حکومت گلا کو رہا کرنا چاہتی جیسے کہ وزیر داخلہ نے کہا ہے تو پھر وہ شربت گلا کو یوں عدالتوں کے چکر نہ لگواتی۔‘‘

Frankreich Gemälde des berühmten Fotos der Afghanin Sharbat Gula
تصویر: picture-alliance/Lou Avers

افغان سفیر کے مطابق شربت گلا پر ایک وفاقی ایجنسی کی جانب سے الزامات عائد کیے گئے ہیں اور حکومت کہ پاس ان الزامات کو واپس لینے کا اختیار ہے۔ ڈاکٹر عمر زخیل وال نے کہا کہ افغان حکومت باعزت طور پر شربت گلا کو واپس افغانستان بھجوانے پر تیار ہے۔

شربت گلا کو سن 1984 میں دنیا بھر میں اس وقت شہرت حاصل ہوئی تھی جب فوٹوگرافر سٹیو مک کری کی کھینچی گئی ان کی تصویر کو ’نیشنل جیوگرافک‘ نامی جریدے میں شائع کیا گیا تھا۔