1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شام جانے کی کوشش، بچوں سمیت 14 افراد گرفتار

افسر اعوان14 مارچ 2016

انڈونیشیا کی پولیس کے مطابق شام جانے کی کوشش کرنے پر 14 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں متعدد بچے بھی شامل ہیں۔ انڈونیشیا کے سینکڑوں شہری شام میں داعش سمیت مختلف شدت پسند تنظیموں میں شامل ہو چکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1ICjy
تصویر: EPA/BARBARA WALTON

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ان افراد کو جکارتہ کے بین الاقوامی ایئرپورٹ سے اتوار 13 مارچ کو اُس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ بینکاک جانے والی پرواز پر سوار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ جکارتہ پولیس کے ترجمان محمد اقبال کے مطابق ان افراد نے وہاں سے شام جانے کا منصوبہ بنا رکھا تھا۔

محمد اقبال کی طرف سے اتوار کے روز دیے جانے والے ایک بیان کے مطابق گرفتار شدگان میں پانچ افراد پر مشتمل ایک خاندان بھی ہے جس میں تین بچے بھی شامل ہیں۔ ان افراد کا تعلق جکارتہ سے مغرب کی جانب واقع علاقے تانگے رنگ سے ہے۔ پانچ دیگر افراد کا تعلق انڈونشیا کے جزیرے بورنیو سے ہے جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔ حکام کے مطابق اس گروپ کو ایئرپورٹ ہی پر زیر حراست رکھا گیا ہے جبکہ پولیس دیگر مشتبہ افراد کی شناختوں کی تصدیق کے لیے ابھی کام کر رہی ہے۔ تاہم پولیس کی طرف سے یہ بات وضاحت سے نہیں کی گئی کہ آیا یہ گروپ دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ میں شمولیت کے لیے ہی جا رہا تھا۔

اے ایف پی کے مطابق انڈونیشیا کے سینکڑوں شہری، جن میں بہت سے خاندان بھی شامل ہیں، داعش کی طرف سے شام اور عراق میں بڑے علاقے پر قبضے اور وہاں خود ساختہ خلافت کے قیام کے بعد وہاں جا کر اس دہشت گرد تنظیم میں شامل ہو چکے ہیں۔

جکارتہ میں قائم ایک تھنک ٹینک ’انسٹیٹیوٹ فار پالیسی انیلیسز آف کنفلکٹ‘ کی طرف سے گزشتہ ماہ جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق دسمبر 2015ء کے بعد سے ترکی 200 سے زائد ایسے انڈونیشیائی باشندوں کو ملک بدر کر چکا ہے، جو شام میں داخل ہونے کی کوششوں میں تھے۔

انڈونیشیا کے وزیر خارجہ کو فلسطینی علاقے میں داخلے سے روک دیا گیا

دوسری طرف اسرائیل نے انڈونیشیا کی وزیرخارجہ ریتنو مارسودی کو فلسطینی علاقے مغربی کنارے میں داخل ہونے سے روک دیا ہے۔ انڈونیشیا کی وزارت خارجہ کے مطابق مارسودی فلسطینی علاقے میں اپنا اعزازی قونصل مقرر کرنے کے لیے وہاں جا رہی تھیں۔

ریتنو مارسودی نے عمان میں مها ابو شوشة کو فلسطینی علاقوں کے لیے انڈونیشیا کا پہلا اعزازی قونصل مقرر کرنے کی تقریب منعقد کی
ریتنو مارسودی نے عمان میں مها ابو شوشة کو فلسطینی علاقوں کے لیے انڈونیشیا کا پہلا اعزازی قونصل مقرر کرنے کی تقریب منعقد کیتصویر: picture-alliance/epa/Adi Weda

مغربی کنارے میں جانے سے روکے جانے کے بعد ریتنو مارسودی نے عمان میں مها ابو شوشة کو فلسطینی علاقوں کے لیے انڈونیشیا کا پہلا اعزازی قونصل مقرر کرنے کی تقریب منعقد کی۔ اسرائیل نے اُردن ایئرفورس کے اُس ہیلی کاپٹر کو مغربی کنارے میں داخل ہونے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا، جس کے ذریعے ریتنو ماسودی وہاں جانا چاہتی تھیں۔

راملہ ویسٹ بینک کا وسطی شہر ہے جو فلسطینی اتھارٹی کا انتظامی دارالحکومت ہے۔ انڈونیشیا کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق، ’’اجازت نہ دینے سے راملہ میں انڈونیشیا کے قونصل کی تعیناتی کے فیصلے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔‘‘

سب سے زیادہ مسلم آبادی والا ملک انڈونیشیا فلسطینی تحریک کا ایک بہت بڑا حامی ہے اور اس کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم نہیں ہیں۔