1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شامی حکومت کی خفیہ فہرست، کس کس کے نام شامل ہیں؟

8 مارچ 2017

شامی حکومت کی ایک ایسی خفیہ فہرست ہے، جس میں دنیا بھر کی متعدد اہم اور معروف شخصیات کے نام ہیں۔ اس فہرست پر عمل پیرا ہوتے ہی دمشق حکام فیصلہ کرتے ہیں کہ کسے ملک میں داخل ہونے دیا جائے یا کس کی نگرانی کی جانی چاہیے۔

https://p.dw.com/p/2Yq9M
Akte Geheimakte Top Secret Dokumente
تصویر: Fotolia/pmphoto

جرمن نشریاتی ادارے (این ڈی آر) کی ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق یہ فہرست تقریباً سولہ لاکھ غیر ملکیوں پر مشتمل ہے، جس میں پانچ سو سے زائد جرمن شہری بھی ہیں۔ یہ رپورٹ شامی حزب اختلاف کے حامی ’زمان الوصل‘ نامی ایک انٹرنیٹ پلیٹ فارک کے تعاون سے تیار کی گئی ہے۔ شامی حکومت کی اس خفیہ فہرست میں سیاستدانوں، سائنسدانوں اور صحافیوں کے نام موجود ہیں۔ ان میں سے کچھ کے خلاف تو وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے جا چکے ہیں۔

Syiren Präsident Bashar al-Assad Interview
تصویر: Reuters

بتایا گیا ہے کہ اس فہرست میں شامل ناموں کے ساتھ درج تاریخوں پر نظر ڈالی جائے تو یہ سلسلہ 1960ء سے شروع ہو کر  2015ء تک جاری رہا۔ ان میں سفارتکار، فوجی افسران، طلبہ اور مشرق وسطی میں بین الاقوامی نشریاتی اداروں کے نامہ نگاروں کے نام موجود ہیں۔

نگرانی یا جاسوسی کو تین مختلف اقسام میں تقسیم کیا گیا۔ فہرست کے سب سے پہلے حصے میں، جن افراد کا نام شامل ہے، ان کی شام آمد پر ملک کی داخلہ خفیہ تنظیم کو سرگرم کر دیا جائےگا۔ دوسرے حصے میں شامل  لوگوں کو ممکنہ طور پر شام میں داخل ہونےکی اجازت نہیں دی جائے گی جبکہ فہرست کے تیسرے حصے میں ان لوگوں کے نام ہیں، جن کے خلاف شام میں گرفتاری کے احکامات جاری کیے جا چکے ہیں۔

 ان میں ویڈیو صحافی کرٹ پیلڈا کا نام بھی دو مرتبہ شامل ہے، جو جرمن نشریاتی ادارے میں اے آر ڈی کے لیے بھی رپورٹنگ کر چکی ہیں۔ سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والی اس صحافی کو اگر گرفتار کیا گیا تو ان فوری طور پر فوجی خفیہ ادارے کے حوالے کر دیا جائے گا۔

اس خفیہ فہرست میں شامل اعداد و شمار کے بارے میں جب شامی حکومت سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو وہاں سے باقاعدہ کوئی جواب نہیں دیا گیا۔