1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شامی حکومت انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث، اقوام متحدہ

29 نومبر 2011

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمیشن نے شامی سکیورٹی فورسز پر حکومت مخالفین پر تشدد کرنے اور اس دوران انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/13IiG
تصویر: AP

انسانی حقوق کی تنظیم ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمیشن کی یہ رپورٹ سامنے آنے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے شامی حکومت کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ تنظیم نے سلامتی کونسل کے پندرہ رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ صدر بشار الاسد کی حکومت پر اسلحے کی پابندی عائد کرے اور حکومتی اثاثے منجمد کرے۔ خیال رہے کہ سلامتی کونسل ہنوز شام کے حوالے سے کوئی متفقہ قراردار منظور کرنے میں ناکام رہی ہے۔

Syrien Proteste gegen Präsident President Bashar Assad
سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں اب تک ساڑھے تین ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

شام میں کئی ماہ سے جاری حکومت مخالف تحریک کو کچلنے کے لیے شامی سکیورٹی فورسز وسیع پیمانے پر طاقت کا استعمال کر رہی ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں اب تک ساڑھے تین ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ بین الاقوامی برادری شامی حکومت پر کریک ڈاؤن بند کرنے کے لیے مستقل دباؤ ڈالے ہوئے ہے۔ حال ہی میں عرب ممالک کی تنظیم عرب لیگ نے بھی شام پر اقتصادی اور سفری پابندیاں عائد کی ہیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمیشن کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ اب اس کمیشن کو چاہیے کہ اپنا مقدمہ سلامتی کونسل کے سامنے پیش کرے۔ ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، ’’اقوام متحدہ کے کمیشن کو چاہیے کہ وہ رپورٹ پر عمل درآمد کے لیے سلامتی کونسل سے رجوع کرے اور شام کا کیس بین الاقوامی فوجداری عدالت میں بھی لے جائے۔‘‘

اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر سوزن رائس نے اقوام متحدہ کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ رپورٹ صدر بشار الاسد کی ’بربریت‘ پر مبنی کارروائیوں کی جانب توجہ دلاتی ہے۔

رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید