سیمینیا جینڈر تنازعہ، ایتھلیٹکس چیف کی ممکنہ برطرفی
20 ستمبر 2009ہفتے کے روز جنوبی افریقہ کے ایتھلیٹکس کے سربراہ لیونارڈ شونئے نے اعتراف کیا تھا کہ ورلڈ اتھیلٹکس چیمپئن شپ مقابلوں میں شرکت سے قبل ہی انہیں سیمینیا کی جنس سے متعلق معلومات فراہم کر دی گئیں تھیں، جن کی بنا پر انہیں سیمینیا کو برلن میں ہونے والے ان مقابلوں میں شریک نہیں کر نا چاہئے تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں اس معلومات پر توجہ نہیں دی اور سیمینیا کو ان مقابلوں میں شرکت کے لئے بھیج دیا۔
اتوار کے روز جنوبی افریقہ کے وزیر کھیل کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کی وزارت یہ مطالبہ کرتی ہے کہ نہ صرف ان کے سربراہ کے خلاف ادارے کے ڈسپلن کی خلاف ورزی کا مقدمہ چلایا جائے بلکہ انہیں ان کے عہدے سے برطرف بھی کیا جائے۔
جنوبی افریقہ ایتھلیٹکس کے سربراہ کا موقف ہے کہ انہوں نے سات اگست کو مہیا کی گئی معلومات کے بعد سیمینیا کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے ورلڈ ایتھلیٹکس فیڈریشن سے جھوٹ بولا۔
ان کا کہنا ہے کہ سیمینیا کی جنس کے حوالے سے انہیں ملنے والے معلومات ایسی تھیں جن کی بنیاد پر سیمینیا کی خواتین ٹیم میں جگہ نہیں بنتی تھی۔
برلن میں ہونے والے عالمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ مقابلوں میں سیمینیا کی جنس سے متعلق تنازعہ اس وقت کھڑا ہو گیا جب سیمینیا نے آٹھ سو میٹر دوڑ میں نیا عالمی ریکارڈ قائم کرتے ہوئے گولڈ میڈل اپنے نام کیا۔ عالمی ایتھلیٹکس فیڈریشن کو سیمینیا کے خلاف درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سیمینیا کی جنس پر شبہ ظاہر کیا گیا تھا۔ درخواس گزاروں کا کہنا تھا کہ سیمینیا چال ڈھال، خدوخال اور اپنے برتاؤ میں دوسری خواتین ایتھلیٹس جیسی نہیں ہیں۔ ان درخواستون کے بعد عالمی ایتھلیٹکس فیڈریشن نے سیمینیا کو اپنی جنس سے متعلق رپورٹ جمع کرانے کی ہدایات جاری کی تھیں۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : عدنان اسحاق