1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سپر ہیروز، یہودیوں کی تخلیق، برلن میں نمائش

14 مئی 2010

جرمن دارالحکومت برلن میں جاری اپنی نوعیت کی دلچسپ نمائش میں یہ دکھانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ سپرمین، بیٹ مین، سپائڈر مین اور دی ہلک سمیت جتنے بھی سپر ہیرو ز تخلیق کئے گئے ہیں، ان کے بانی یہودی ہیں اور یہ محض اتفاق نہیں۔

https://p.dw.com/p/NN94
تصویر: Will Eisner Studios, Inc./2010 DC Comics/DW

’یہودی عجائب گھر‘ میں آٹھ اگست تک جاری رہنے والی اس نمائش کا عنوان ہے، "Heroes, Freaks and Superrabbis -- the Jewish Colour of Comics" منتظمین کے مطابق برلن میں منعقدہ نمائش سے یہ ثابت کرنا مقصود نہیں کہ ان سپر ہیروز کے خالق یہودی ہیں بلکہ اس سوال پر غور مقصد ہے کہ آخر ایسا ہے کیوں؟

ہالی وڈ کے یہ کردار ان یہودیوں کی تخلیق ہیں، جنہوں نے مشرقی یورپی ممالک سے امریکہ کا رخ کیا تھا۔ اگرچہ 30ء اور 40ء کی دہائی میں افسانوں کی کتابیں مقبولیت کی بلندی کو پہنچ چکی تھیں، تاہم بین الاقوامی شہرت حاصل کرنے والے سپر ہیروز اس کے بعد جرمن آمر ایڈولف ہٹلر کے دور میں تخلیق کئے گئے تھے۔

Film Review The Incredible Hulk
دہ ہلکتصویر: AP

1940ء میں بنائی گئی فلم ’’How Superman would end the war‘‘ میں اس کے خالق جیری سیگال اور جو شوئیسٹر نے دکھایا ہے کہ سپر مین ہٹلر اور سوویت لیڈر سٹالن کو حصول انصاف کے غرض سے سوئٹزر لینڈ لے جاتا ہے۔ اس کے ایک مہینے بعد بنائی گئی فلم Captain America میں اس کے یہودی خالق جیک کربی نازیوں کی جانب سے امریکہ پر حملے کے ایک منصوبے کو بے نقاب کرتا دکھاتے ہیں۔

برلن میں جاری نمائش کی ایک منتظم Anne Helene Hoogکے بقول یہ سپرہیروز اپنے خالق کی طرح عموماً ایسے تارکین وطن تھے، جو اپنی نئے ملک کو بیرونی خطرے سے بچانے کی جستجو میں رہتے تھے۔ ان کے بقول یہ تاثر اس زمانے میں انتہائی طاقتور تھا، جب ایسا لگ رہا تھا کہ دنیا تباہ ہوجائے گی۔ Hoog کے بقول 30ء کی دہائی میں، جب یورپ میں جمہوریت ناکامی کی جانب گامزن تھی اور وہاں سے آنے والے تارکین وطن کی نئی نسل میں بے چینی اور ناانصافی کے سبب بہت زیادہ تشویش پائی جارہی تھی۔ ان کے مطابق وہ وقت ہی ایسا تھا، جس دوران حقیقی زندگی میں سپر ہیروز کی ضرورت محسوس ہونے لگی تھی۔

جیوش میوزیم کے ڈائریکٹر Cilly Kugelmann کے مطابق:’’ موزز (موسیٰ) کی طرح سپر مین کو بھی بظاہر ایک لاواراث بچے کے طور پر دکھایا گیا ہے، تاہم اس میں کہیں یونانی و جرمن داستانوں اور جیزز(مسیح) سے بھی تشبیح دینے کی کوشش کی گئی ہے‘‘۔

Spider-Man climbs building, photo
سپائڈر مینتصویر: AP

برلن میں جاری یہ نمائش پیرس کے عجائب گھر برائے فنون وتاریخ برائے یہودیت اور ایمسٹرڈیم کے یہودی تاریخی میوزیم کے تحت منعقد کی جارہی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ افسانے لکھنے کے حوالے سے یہودی اس لئے بھی زیادہ مشہور ہوئے کیونکہ ان کے یہاں کہانیاں سنانے کی دو ہزار سالاہ پرانی اور مضبوط روایت قائم تھی۔

دی سپرٹ نامی سپر ہیرو کے خالق Will Einer نے ایک موقع پر یہ بھی کہا تھا کہ اس افسانہ نویسی کی صنف اس زمانے میں نہایت فضول سمجھی جاتی تھی، جس میں کسی کو خاص دلچسپی نہیں تھی اور چند لوگوں کا گروہ تھا جو زندہ رہنے کی تراکیب ایک دوسرے کو کہانیوں کی شکل میں پہنچایا کرتے تھے۔

رپورٹ : شادی خان سیف

ادارت : عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں