سویڈن: چھ سو مہاجرین کو بچا لیا گیا
27 اگست 2015سویڈش کوسٹ گارڈ کے مطابق پوزائیڈن نامی جہاز نے جن مہاجرین کو ڈوبنے سے بچایا ہے ان میں سے ایک سو تیس ایک ربڑ کی کشتی پر سوار تھے جبکہ بقیہ 442 افراد لکڑی کی کشتی پر سفر کر رہے تھے۔ یہ دونوں کشتیاں لیبیا کے ساحلوں کے قریب موجوں میں گھری ہوئی تھی۔ اس بیان میں مزید بتایا گیا کہ لکڑی کی کشتی کو جس وقت بچایا گیا اس وقت اس پر تقریباً 52 افراد کی لاشیں بھی موجود تھیں۔ تاہم ہلاک ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں مختلف اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
کوسٹ گارڈ کے ایک افسر روبرٹ پریمس کے مطابق زندہ اور مردہ پناہ گزینوں کو لے کر یہ جہاز مقامی وقت کے مطابق آج شب کسی وقت سویڈن پہنچے گا۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ پناہ گزینوں کی ہلاکت کی وجہ کیا تھی۔ یہ سویڈش جہاز یورپی یونین کی سرحدوں کی نگرانی کی ایجنسی فرونٹیکس کے ٹریٹون نامی منصوبے کے تحت بحیرہ روم کے پانیوں میں گشت کر رہا تھا۔ اس منصوبے کا مقصد مہاجرین کی کشتیوں کو تلاش کرنا اور انہیں تحفظ دینا ہے۔
رواں سال کے دوران ابھی تک غیر قانونی طریقے سے سمندر کے راستے یورپی یونین میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران دو ہزار تین سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ انسانی اسمگلرز ان افراد کو بحیرہ روم پار کرانے کے لیے اکثر خستہ حال کشتیاں استعمال کرتے ہیں۔