سویڈن: تین برس کے نصف سے زائد بچے آن لائن
17 نومبر 2011بدھ کے دن شائع ہونے والی ایک تازہ تحقیق کے مطابق سویڈن میں تین برس کی عمر کے بچوں کی قریب آدھی تعداد انٹرنیٹ استعمال کرتی ہے۔ سویڈش لوگوں کی آن لائن عادات کے حوالے سے انٹرنیٹ انفراسٹرکچر فاؤنڈیشن کی طرف سے کی گئی تحقیق کے نتائج بدھ کے روز شائع کیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق، ’انٹرنیٹ کا استعمال کم عمر سے کم عمر ترین بچوں میں پھیلتا جا رہا ہے‘۔
سال 2000ء میں سویڈن کے 13 برس کی عمر کے بچوں کی نصف تعداد انٹرنیٹ استعمال کرتی تھی۔ 2004 میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والے بچوں کی عمر کم ہو کر نو برس تک پہنچ گئی، جبکہ 2008ء میں یہ عمر مزید کم ہوکر پانچ سال ہوگئی تھی۔ تاہم اس تحقیق کے مطابق انٹرنیٹ استعمال کرنے والے بچوں کی عمر اب تین برس تک پہنچ گئی ہے۔
اس تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بچوں میں انٹرنیٹ استعمال کرنے کا دورانیہ بھی اب بڑھتا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق چار سال کے 19 فیصد بچے روزانہ کی بنیاد پر انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں، یہ شرح 2009ء میں محض دو فیصد تھی۔ مزید یہ کہ چھ سال کے بچوں کی 25 فیصد تعداد اب آئن لائن جاتی ہے جبکہ 2009ء میں ایسے بچوں کی تعداد صرف پانچ فیصد تھی۔
72 صفحات پر مشتمل اس تحقیق کا عنوان ’سویڈن کے لوگ اور انٹرنیٹ 2011ء‘ ہے۔ یہ تحقیق 16 برس سے زائد 2537 افراد سے بذریعہ ٹیلی فون کیے جانے والے انٹرویوز پر مشتمل ہے۔ ان میں 492 والدین بھی تھے جن سے ان کے 616 بچوں کی انٹرنیٹ استعمال کرنے کی عادات کے بارے میں سوالات پوچھے گئے۔
اس تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا کہ سویڈن کی کُل 90 لاکھ آبادی کے 88 فیصد لوگوں کو انٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہے، جبکہ 85 فیصد آبادی کو گھروں پر براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی سہولت دستیاب ہے۔
دراصل سویڈن میں کمپیوٹرز کی کُل تعداد وہاں کی آبادی سے زائد ہے۔ وہاں اوسطاﹰ ایک گھر میں موجود 25 لوگوں کے لیے 28 کمپیوٹرز موجود ہیں۔
اس تازہ تحقیق کے مطابق سویڈن میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والے 81 فیصد لوگ بلاناغہ آن لائن جاتے ہیں، جبکہ 62 فیصد لوگ سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹس استعمال کرتے ہیں۔
رپورٹ: افسر اعوان / خبر رساں ادارے
ادارت: شادی خان سیف