1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سونیا گاندھی اور راہول گاندھی عدالت میں حاضر

عابد حسین19 دسمبر 2015

بھارت کی بڑی اپوزیشن سیاسی جماعت کانگریس کے لیڈروں سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کو عدالت نے ضمانت دے دی ہے۔ یہ ضمانت کرپشن کے ایک مقدمے میں دے گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/1HQUM
سونیا گاندھی اور راہول گاندھی عدالت جاتے ہوئےتصویر: Reuters/A. Abidi

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی ایک عدالت نے کانگریس پارٹی کے رہنماؤں سونیا گاندھی اور ان کے بیٹے راہول گاندھی کی ضمانت منظور کر لی ہے۔ بدعنوانی کے الزامات کا سامنا کرنے والے دونوں سیاستدان جب ایک مجسٹریٹ کی عدالت پہنچے تو ان کی حامیوں کی ایک بڑی تعداد بھی وہاں موجود تھی۔ وکیل صفائی آر ایس چیمہ نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ مقدمے کی سماعت بیس فروری تک مؤخر کر دی گئی۔ سابق حکمران سیاسی جماعت کانگریس کا کہنا ہے کہ ان کے رہنماؤں پر عائد کردہ الزامات دراصل سیاسی طور پر گھڑے گئے ہیں۔

یہ مقدمہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے اہم سیاستدان کی درخواست پر شروع کیا گیا ہے۔ بی جے پی کے سبرامانیئن سوامی نے الزام لگایا ہے کہ اِن دونوں افراد نے اپنی پارٹی کے فنڈ میں غبن کر کے غیرقانونی انداز میں اربوں روپوں کی جائیداد حاصل کی۔ سوامی کے مطابق گاندھی خاندان نے ایک کمپنی بنا کر تقریباً تین سو ملین ڈالر کی جائیداد کو اپنے نام کر لیا حالانکہ یہ جائیداد اُن کے دادا نے ایک اخبار کے لیے قائم ادارے کے لیے خریدی تھی۔ اسی مقدمے میں عدالت نے سوامی کی اُس اپیل کو مسترد کر دیا جس میں وہ گاندھی خاندان کی بیرون ملک سفر پر پابندی لگوانا چاہتے تھے۔

Indien - Sonia Gandhi und Rahul Gandhi
سونیا گاندھی اور راہول گاندھیتصویر: picture-alliance/dpa

بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر کا کہنا ہے کہ اُن کی عدالتی لڑائی اپنے صحیح راستے پر گامزن ہے۔ دوسری جانب کانگریس پارٹی نے اپنے لیڈران کے مؤقف کی تائید کی ہے کہ کوئی غلط کام نہیں کیا گیا اور یہ سب مودی حکومت کا کیا دھرا ہے۔ آج ہفتے کے روز سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کی عدالت میں آمد کے موقع پر ان کے سینکڑوں مداحوں میں سابق وزیراعظم منموہن سنگھ اور دوسرے مرکزی لیڈران بھی شامل تھے۔ عدالت کے باہر کھڑے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سونیا گاندھی نے کہا کہ وہ عدالت میں قانون کا احترام کرنے والے ایک بھارتی شہری کے طور پر صاف ضمیر کے ساتھ پیش ہو رہی ہیں۔ اِس موقع پر کورٹ کے باہر خصوصی سکیورٹی انتظامات کیے گئے تھے۔

تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اِس عدالتی پیش رفت سے بھارتیہ جنتا پارٹی اور انڈین نیشنل کانگریس کے درمیان پہلے سے پائی جانے والی مخاصمت اور گہری ہو گئی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے گزشتہ برس کے انتخابات سے قبل کے نعرے’ کانگریس فری انڈیا‘ کا بار بار اعادہ کیا ہے اور اِس باعث دونوں پارٹیوں کے لیڈران کے درمیان الفاظ کی جنگ مسلسل شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ مقدمے کے حوالے سے نریندر مودی کے ایک مشیر کا کہنا ہے کہ اِس میں حکومت کا کوئی ہاتھ نہیں ہے بلکہ یہ ایک شخص کی ذاتی سوچ کا نتیجہ ہے۔