سعودی عرب: آسٹریلوی باشندے کو پانچ سو کوڑوں اور قید کی سزا
7 دسمبر 2011اس حوالے سے شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پینتالیس سالہ منصور المارب کو گزشتہ ماہ سعودی عرب کے شہر مدینہ میں حج کے فرائض کی ادائیگی کے دوران حراست میں لیاگیا۔ منصور المارب پر الزام ہے کہ وہ صحابہ کرام کی توہین کے مرتکب ہوئے ہیں۔
آسٹریلین دفتر خارجہ کی ایک خاتون ترجمان کے مطابق اس سلسلے میں سعودی عرب میں آسٹریلیا کے سفیر سعودی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں اور کوشش کی جا رہی ہے کہ منصور المارب کو سنائی گئی سزا میں نرمی برتی جائے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان کے مطابق سعودی عرب میں آسٹریلین سفارتخانے کے ایک اعلٰی عہدیدار بھی عدالتی سماعت کے دوران موجود تھے۔ ابتدا میں شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے المارب کو دو سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جسے بعد میں کم کر کے ایک سال کر دیا گیا۔
آسٹریلوی اخبار ’’دی ایج‘‘ نے اس حوالے سے کہا تھا کہ آسٹریلیا کے شہر وکٹوریہ سے تعلق رکھنے والے منصور المارب کے پانچ بچے ہیں اور وہ اس مقدمے میں اپنے دفاع کے لیے وکیل کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔ اخبار کے مطابق انھیں ذیابیطس اور دل کا عارضہ بھی لاحق ہے اور اس مقدمے میں عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد ان کی صحت کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
منصور المارب کے بڑے بیٹے جمال نے رواں ہفتے اخبار کو بتایا کہ ان کے والد کوسعودی عرب کے شہر مدینہ میں حج کے فرائض کی ادائیگی کو دوران اس وقت پولیس اہلکاروں نے حراست میں لیا جب وہ ایک گروپ میں مطالعے اور عبادات میں مصروف تھے۔ان کے دوسرے بیٹے محمد نے اس حوالے سے آسٹریلوی نشریاتی ادارے اے بی سی ریڈیو کو بتایا کہ ان کے والد کمر کے درد میں مبتلا ہیں اور وہ پانچ سو کوڑوں کی سزا نہیں سہار سکیں گے۔
رپورٹ: شاہد افراز خان
ادارت: حماد کیانی