سری لنکا کے سفیر پر جنگی جرائم میں ملوث ہونے کا الزام
5 اگست 2011سوئس اٹارنی جنرل کے دفتر نے تصدیق کی ہے کہ انہیں ’سوسائٹی فار تھریٹنڈ پیپلز‘ اور ’ٹرائل‘ نامی انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے جگتھ دیاس کے خلاف درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ سوئس اٹارنی جنرل کے دفتر کا کہنا ہے کہ کیس کی چھان بین کی جا رہی ہے۔
دیاس برلن میں سری لنکا کی ایمبیسی میں ڈپٹی ایمبیسیڈر ہیں جو کہ سوئٹزرلینڈ اور ویٹیکن کے ساتھ سری لنکا کے سفارتی تعلقات کو دیکھتے ہیں۔ دیاس ایک سابق جرنیل بھی ہیں۔
ان تنظیموں کا الزام ہے جگتھ دیاس نے سری لنکا کی فوج کے اس ستاونویں ڈویژن کی کمانڈ کی تھی جو تامل باغیوں کے خلاف کارروائی کر رہا تھا اور ایسے شواہد ہیں کہ یہ ڈویژن بے شمار جنگی جرائم میں ملوث تھا۔
''جنگ کے ایک مخصوص وقت کے دوران جگتھ دیاس کی فوجوں نے شہریوں اور ہسپتالوں پر شدید بمباری کی تھی۔ ہم چاہتے ہیں کہ دیاس کے خلاف یہ درخواست اگلی مرتبہ سوئٹزرلینڈ آمد پر ان کی گرفتاری کی وجہ بنے اور ان کے خلاف تفتیش کا آغاز ہو،‘‘ تنظیموں کا بیان۔
ان تنظیموں نے سوئس وزارت خارجہ سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ سری لنکا کے سفیر کے خلاف کارروائی کرے۔ رابطہ کرنے پر سوئس دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وہ معاملے کی سنگینی سے واقف ہے تاہم سفارتی مجبوریوں کے باعث وہ اس بارے میں تبصرہ نہیں کرسکتا۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: شادی خان سیف