سری لنکا کی ٹیم پر دہشت گردانہ حملہ : چھ کھلاڑی زخمی، آٹھ افراد ہلاک
3 مارچ 2009ذرائع کا کہنا ہے کہ اس واقعہ میں زخمی ہونے والے کھلاڑیوں میں کمارسنگاکارا، کپتان مہیلا جے وردھنےاور سماراویرا بھی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق جے وردھنے کی ٹانگ پر گولی لگی ہے۔ جن گاڑیوں پر فائرنگ ہوئی ان میں ایمپائرز کو لانے والی گاڑی بھی شامل ہیں جن میں سے ایک ایمپائر شدید زخمی ہیں۔
اس دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان اور سری لنکا کے مابین کھیلی جانی والی ٹیسٹ سیریز منسوخ کر دی گئی ہے اور سری لنکن کھلاڑی واپس اپنے وطن روانہ ہو رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد 12 تھی اور ان میں سے ایک دہشت گرد ایک دکان کے آگے ایک بیگ پھینک کر فرار ہوگیا جس میں سے کلاشنکوف اور گولیاں برآمد ہوئی ہیں۔ قذافی سٹیڈیم کے سیکورٹی اہلکار کے مطابق فائرنگ سے قبل بم بھی پھینکے گئے۔
عینی شاہدین کے مطابق جائے حادثہ سے ایک راکٹ لانچر بھی ملا ہے۔ سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے بلٹ پروف جیکٹیں پہنی ہوئی تھیں اور وہ تربیت یافتہ دہشت گرد معلوم ہوتے تھے۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سری لنکا کی ٹیم اپنی بس میں قذافی سٹیڈیم میں دوسرے ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز کا کھیل کھیلنے جارہی تھی۔ واقعے کے فوری بعد امدادی کارروائیوں کا آغاز کردیا گیا ہے اور زخمی کھلاڑیوں کو سروسز اسپتال منتقل کیا جاچکا ہے جہاں پر انہیں طبی امداد دی جارہی ہے۔
پاکستان کے وفاقی وزیر کھیل پیر آفتاب شاہ جیلانی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے اس واقعے سے غیر یقینی کی صورت حال پیدا ہوگئی ہے اور غیر ملکی ٹیمیں دورہ پاکستان سے ہچکچائیں گی۔ آفتاب شاہ جیلانی نے کہا ہے کہ وہ اس واقعے پر سری لنکن حکومت اور قوم سے معافی مانگتے ہیں۔