سری لنکا میں خود کش بم حملہ، 10 ہلاک
10 مارچ 2009یہ خود کش دھماکہ دارالحکومت کولمبو سے 160 کلو میٹر جنوب میں واقع ضلع ماترا کی ایک مسجد کے بالکل سامنے کیا گیا جہاں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد عید میلادالنبی کے جلسے میں شریک تھی۔
سری لنکا کے وزیر پیٹرولیم اے ایچ ایم فوزی نے خبر رساں اداروں کو بتایا کہ حملے کےوقت ان تقریبات میں تقریبا سات وزراء موجود تھے اور حملہ آور نے اسے ایک بہترین موقع سمجھ کر حملہ کیا تاہم وزیر مواصلات مہِندا وجے سیکارا کے علاوہ کوئی وزیر زخمی نہیں ہوا۔ ان کے مطابق حملے کی جگہ سے سات لاشیں مل چکی ہیں۔
زخمی ہونے والے وزیر وجے سیکارا کو ایک ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے شعبے میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
ضلع ماترا کے ہسپتال کے ڈائریکٹر ارونا جیا سیکارا کے مطابق : ’’ہسپتال میں 35 زخمی لائے گئے ہیں جن میں سے چار کی حالت تشویش ناک ہے۔ وجے سیکرا کو انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں رکھا گیا ہے اور ہم کوشش کر رہے ہیں کہ وہ ہوائی سفر کے قابل ہو سکیں تاکہ انہیں کولمبو بھیجا جا سکے۔‘‘
سری لنکا کی وزارت دفاع کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ اس واقعے میں 10 افراد ہلاک ہوئے۔ وزارت دفاع نے اس حملے کا براہ راست ذمہ دار تامل ٹائیگرز کو قرار دیا۔ ’’ یہ خود کش حملہ تھا تو یقیناﹰ یہ تامل ٹائیگرز ہی کر سکتے ہیں۔‘‘
سری لنکا کی فوج نے تامل ٹائیگرز کے کئی علاقوں پر قبضہ کرتے کرتے اب انہیں سری لنکا کی شمال مشرقی بندرگاہ کے قریبی جنگلات میں 45 مربع کلومیٹر کے علاقے میں محصور کر رکھا ہے اور یہاں گزشتہ کئی ہفتوں سے مسلسل لڑائی جاری ہے۔ تاہم تامل ٹائیگرز ہمیشہ سے اس صلاحیت کے حامل ہیں کہ وہ اپنے علاقوں سے دور بھی مختلف اہداف کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔