سری لنکا : فوج اور باغیوں میں جھڑپیں
21 جنوری 2009فوجی ذرائع کے مطابق لڑائی راماناتھاپورم اور دھرماپورم علاقوں میں زیادہ شدید ہے جبکہ فوج باغیوں کے زیرانتظام آخری ضلع ملائیتیوو کی جانب بڑھ رہی ہے۔
سری لنکا کے صدارتی ترجمان کے مطابق شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بحران زدہ علاقوں سے نکل جائیں۔ ان علاقوں میں پھنسے ڈھائی لاکھ شہریوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی کے اقدامات بھی کئے جا رہے ہیں۔
فوج کے ترجمان بریگیڈیئر اُدھے نانایاکر کے مطابق بدھ کو ملکی فضائیہ نے باغیوں کے علاقے پر پیمفلٹ گرائے ہیں جن میں شہریوں کو ایک مخصوص علاقے میں منقتل ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس علاقے سے شہریوں کو زیادہ محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا جائے گا۔
تامل باغیوں کی تنظیم لبریشن ٹائیگرز آف تامل ایلام نے حقوق انسانی کی تنظیموں کے ان دعووں کی تردید کی ہے کہ باغی شہریوں محفوظ مقامات تک جانے سے روک رہے ہیں۔ اسی دوران فوج نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ باغیوں کے سربراہ پربھاکرن ملک چھوڑ بھی چکے ہیں اور غالبا کسی جنوب مشرقی ایشیائی ملک چلے گئے ہیں۔
اُدھر باغی تنظیم لبریشن ٹائیگرز تامل ایلام نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ تین روز میں فوج کی شیلنگ کے نتیجے میں 17 شہری ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ فوج نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔
سری لنکن فوج نے2007 میں ملک کے شمالی علاقے کا کنٹرول باغیوں سے لے لیا تھا، پھر بھی وہاں وقفے وقفے سے فوج اور شدت پسندوں کے درمیان جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔