1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سری لنکا: راجا پاکسے کی جیت پر صحافیوں میں خوف و ہراس

6 فروری 2010

سری لنکا ميں صحافيوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ مقامی صحافی بڑی مشکل ہی سے کسی رکاوٹ کے بغير رپورٹنگ کرسکتے ہيں۔ انہیں مسلسل شکايت ہے کہ انہيں دھمکياں دی جاتی ہيں بلکہ اُنہیں اغواء تک کرليا جاتا ہے۔

https://p.dw.com/p/LuKn
تصویر: picture-alliance/ dpa

سری لنکا ميں صدارتی انتخابات ميں صدر راجاپا کسے کی کاميابی کی تصديق کے فوراً بعد صحافيوں ميں خوف و ہراس پھيل گيا۔ ايک سری لنکن صحافی جورنو نے کہا: ’’راجاپاکسے کے انتخاباتی حريف جنرل فونسيکا کی حمايت کرنے والوں کو جلد ہی غائب کرا ديا جائے گا۔

اس صحافی کا خدشہ بالکل بجا تھا۔ اپنے گھر کے سامنے اغواء ميں استعمال کی جانے والی سفيد پک اپ کے نمودار ہونے، پڑوس ميں نامعلوم افراد کےاپنے بارے ميں پوچھ گچھ کرنے اور فون پر دھمکياں ملنے کے بعد وہ چھپ گئے ہيں۔

Journalist Jayaprakash Sittampalam in Sri Lanka zu 20 Jahren Haft verurteilt
صحافیوں کو یا تو غائت کر دیا جاتا ہے یا انہیں مختلف الزامات میں سزائیں دے دی جاتی ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

سری لنکا کے اخبار Sunday Leader کے ناشر لال وکرماٹُنگے بھی اس وقت روزانہ ہی اپنی جائے رہائش تبديل کرتے رہتے ہيں کيونکہ انہيں اغواء کرنے والے اسکواڈ کے چنگل ميں پھنسنے کا خطرہ ہے۔ اُن کے بھائی لاسانتھا کو صدر راجاپاکسے کے اردگرد کے حلقوں ميں پھيلی ہوئی رشوت کی چھان بين پر مصر رہنے کے بعد ايک سال قبل ہلاک کرديا گيا تھا۔ لال وکرماٹُنگے نے کہا: ’’ہميں اب بھی دھمکياں مل رہی ہيں۔ انہوں نے ہم پر مقدمہ دائر کرديا ہے۔لاسانتھا کی موت کے بعد ہم صدر سے ملے اور اُن سے کہا کہ ہم اس معاملے کو رفع دفع کردينا چاہتے ہيں ،ليکن اُنہوں نے کہا کہ نہيں، ہم آپ کوپکڑنا چاہتے ہيں۔‘‘

حاليہ صدارتی انتخابات کی انتخابی مہم کے دوران ہی پوليس نے Sunday Leader کے پرنٹنگ پريس پر چھاپہ مارا تھا ۔حکومت کا الزام تھا کہ اخبار اُس پر بہتان باندھ رہا تھا۔

سری لنکا کی حکومت نے خبريں شائع کرنے والی پانچ ويب سائٹس کو بھی بند کرديا ہے، جو اُس کے بقول حکومت پر الزام تراشی کر رہی تھيں۔ ان ميں سے ايک ويب سائٹ ای لنکا کے ادارتی عملے کو تو مسلح افراد نے اپنے گھيرے تک ميں لے ليا اور اُنہيں عمارت ميں بند کرديا گيا۔ای لنکا کا ايک رپورٹر اور کارٹونسٹ ابھی تک گمشدہ ہے اورا س کا کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔ سری لنکا کے ہفت روزہ رسالے لنکا کے مدير اعلیٰ کو گرفتار کرکے اُن کے دفتر کو بھی بند کرديا گيا ہے۔

سری لنکا ميں غير ملکی صحافی بھی سرکاری اہلکاروں کے زير عتاب رہتے ہيں۔ بہت سے غير ملکی صحافيوں کو حاليہ صدارتی انتخابات کی رپورٹنگ کے لئے ملک ميں آنے کی اجازت ہی نہيں دی گئی۔ تاہم سری لنکا ميں مقامی صحافيوں کو غير ملکی صحافيوں سے کہيں زيادہ مشکلات کا سامنا ہے۔

رپورٹ : سبينا ماتھائی، نئی دہلی / شہاب احمد صديقی

ادارت کشور مصطفیٰ