سری لنکاکی جیت اور بنگلہ دیش کی ہار پاکستان کو فائنل میں پہنچا سکتے ہیں۔
3 جولائی 2008پاکستان کی گزشتہ میچوں کی پرفارمنس دیکھتے ہوئے تو یہ کہا جا رہا تھا کہ یہ میچ جیتنا تو پاکستان کے لئے کافی مشکل ثابت ہو گا۔ لیکن داد دینی پڑے گی یونس خان کو کہ جو 123 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔ مصباح الحق کی کارکردگی بھی کچھ کم نہیں رہی ۔ انہوں نے اس میچ میں یہ ثابت کر دیا کہ وہ ہر ذمہ داری نبھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے ستر رنز ہی اسکور نہیں کئے بلکہ معیاری کپتانی کا بھی مظاہرہ کیا۔ ان دونوں بیٹسمنوں کے درمیان 144 رنز کی ناقابل شکست شراکت ہوئی ۔ اس میچ میں شعیب ملک کے ان فٹ ہونے کی وجہ سے مصباح الحق نے کپتانی کی۔
اس سے قبل بھارت نےپہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان کو 308 رنز کا ٹارگٹ دیا۔ بھارتی اننگز میں کپتان مہندر سنگھ دھونی نے 76 رنز کی اننگز کھیلی۔ ابتدائی دس اوورز میں اوپنر کھلاڑی سہواگ اور گمبھیر نے 88 رنز بنائے۔ پھرپاکستانی بولرزنے یکے بعد دیگرے تین بھارتی کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے رن ریٹ کو روکا۔ اس کے بعد کپتان دھونی اور شرما کے درمیان 112 رنز کی شراکت نے ٹیم کو سہارا دیا۔
پاکستان کی جانب سے سب سے کامیاب بالر افتخار انجم رہے کہ جنہوں نے تین کھلاڑیوں کوآؤٹ کیا۔ اب اگر جمعرات کو بھارت کی ٹیم سری لنکا سے ہار جاتی ہے اور جمعہ کو پاکستان بنگلہ دیش کو ہرا دیتا ہے۔ تو پھر پاکستان فائنل میں پہنچ جائے گا۔ سری لنکا کی ٹیم پہلے ہی قائنل میں پہنچ چکی ہے۔