1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سرکس کے 33 شیر جنوبی افریقی جنگلوں میں

29 اپریل 2016

کولمبیا اور پیرو کی مختلف سرکسوں میں کرتب دکھانے والے 33 شیروں کو بذریعہ ہوائی جہاز جنوبی افریقہ پہنچایا جا رہا ہے جہاں انہیں شیروں کی افزائش کے لیے مختص کردہ جنگلی علاقے میں چھوڑ دیا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/1If78
تصویر: picture alliance/blickwinkel/H. Schmidbauer

جانوروں کے حقوق کے لیے مہم چلانے والوں کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں شیروں کو ایک ہی پرواز میں کسی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا جا رہا ہے اور انہیں قدرتی ماحول میں چھوڑا جا رہا ہے۔ ان شیروں میں زیوس اور شکیرا جیسے ناموں والے شیر بھی شامل ہیں اور انہیں پیرو میں 2011ء جبکہ کولمبیا میں 2013ء میں منظور کیے جانے والے ان قوانین کے تناظر میں آزاد کرایا گیا ہے جن کے مطابق سرکس وغیرہ میں جنگلی جانوروں کا استعمال ممنوع قرار دے دیا گیا تھا۔

حکام نے ان شیروں کو جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم ’اینیمل ڈیفنڈرز انٹرنیشنل‘ ADI کے تعاون سے آزاد کرانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ADI کی سربراہ جین کریمر Jan Creamer نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’یہ بہت زبردست بات ہے کہ یہ شیر سرکسوں میں زندگی بھر خود پر ہونے والی زیادتیوں کے بعد واپس اپنے گھر افریقہ جا رہے ہیں۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ’’یہ تمام شیر جب سرکسوں سے لائے گئے تو انہیں صحت سے متعلق مسائل کا سامنا تھا۔۔۔ انہیں پوری زندگی پیٹ بھر کر کھانا نہیں ملا اسی باعث انہیں طویل عرصے سے کم خوراکی کے باعث پیدا ہونے والے مسائل بھی درپیش تھے۔‘‘

پرواز میں خصوصی پنجروں کے اندر ان شیروں کو رکھا جائے گا
پرواز میں خصوصی پنجروں کے اندر ان شیروں کو رکھا جائے گاتصویر: Fotolia/Christophe Fouquin

اے ڈی آئی کی سربراہ کا تاہم کہنا تھا کہ حالیہ مہینوں کے دوران ان شیروں کو لیما میں رکھا گیا اور انہیں اچھے طریقے سے خوراک دی گئی اور اس وقت ان سب کی صحت بہت اچھی ہے۔ ان شیروں میں سے 24 کو پیرو سے رہا کرایا گیا جب کہ نو کو کولمبیا سے۔ کولمبیا کے سرکسوں نے نو شیروں کو رضاکارانہ طور پر حکام کے حوالے کر دیا تھا تاہم پیرو سے سرکس میں کام کرنے والے شیروں کی رہائی کے لیے پولیس کو باقاعدہ چھاپے مارنا پڑے۔

اینیمل ڈیفینڈر انٹرنیشنل نے اس مقصد کے لیے ایک چارٹرڈ پرواز کا انتظام کیا ہے جو لیما ایئرپورٹ سے روانہ ہو گی اور 15 گھنٹوں کی پرواز کے بعد ہفتہ 30 اپریل کو جوہانسبرگ پہنچے گی۔ اس پرواز میں خصوصی پنجروں کے اندر ان شیروں کو رکھا جائے گا۔

ابتداء میں ان شیروں کو جوہانسبرگ میں ہی میں رکھا جائے گا اور پھر رواں برس اکتوبر میں انہیں جنوبی افریقہ کے شمالی حصے میں شیروں کے لیے مختص کردہ جنگلی علاقے میں چھوڑ دیا جائے گا۔ کریمر کا کہنا تھا، ’’یہ ان شیروں کی زندگی میں پہلا موقع ہو گا کہ وہ قدرتی ماحول میں جائیں گے۔‘‘ اے ڈی آئی کے مطابق جنوبی افریقہ میں شیروں کے لیے تیار کیے گئے جنگلی علاقے میں نہ صرف ان شیروں کو قدرتی رہائش اور ماحول میسر ہو گا بلکہ وہاں پینے کے پانے کے تالاب اور خوراک بھی وافر مقدار میں میسر ہو گی۔ اس کے علاوہ ان شیروں کے لیے وہاں خصوصی پلیٹ فارم اور کھلونے بھی موجود ہیں۔