سخاروف اعزاز نطالیہ کے نام
24 اکتوبر 2009اولیگ اورلوف، سرگئی کولاوف اور لوئڈمِلا الیکسی ایوا نامی ان اشخاص کو یہ اعزاز سابقہ سوویت یونین کے مظالم سے پردہ اٹھانے کی ان کی کوششوں کے اعتراف میں دیا گیا۔
یورپی پارلیمان کے صدر، جرسی بوزیک نےانعام کے حقدار کے طورپر انسانی حقوق کے ان روسی راہنماوں کے ناموں کا اعلان کیا اور کہا کہ یہ ایوارڈ، روس میں سرگرام انسانی حقوق کی پوری تحریک کے نام ہے۔
سوویت یونین دور کی روسی حکومت پر کڑی تنقید کرنے والے ان افرد کے لئے یورپی پارلیمان کے اس اعلیٰ اعزاز کے اعلان پر روس کی جانب سے ناراضگی ظاہر کئے جانے کا امکان ہے۔ روس کے اعلی حکام سویت دور کو، عالمی تاریخ میں روس کی برتری کے طور پر دیکھتے ہیں اور اس پر تنقید برداشت نہیں کرتے۔
روس میں اعزاز حاصل کرنے والے ان تینوں افراد پر تاریخ کوتوڑ مروڑ کر پیش کرنے کے الزامات بھی عائد کئے جاتے ہیں۔ ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں سے ایک لوئڈمِلا الیکسی ایوانے اس اعلان پر اپنے ردعمل کا اظہار کچھ اس طرح کیا۔
''سخاروف پرائز میرے لئے بہت اہم ہے کیونکہ آندرے سخاروف ہمارے ملک کی ایک عظیم شخصیت تھے ساتھ ہی یہ انعام یورپی پارلیمان کی جان سے ہے جو عمومی طوپر انسانی اقدار کا دفاع کرتی ہے اور یہ بات بہت اہمیت رکھتی ہے''
ان تینوں اور ان کی تیسری ساتھی، نتھالیہ استیمی روفا نے، سویت دور میں استحصال کے شکار لوگوں کے حقوق کے لئے ''میموریل'' نامی تنظیم کی بنیاد رکھ کر اپنی تحریک کا آغاز کیا تھا۔
میموریل گروپ نے موجودہ روس، یوکرائن اور جنوبی قفقاذ جسی ریاستوں میں انسانی حقوق اور جمہوری اقدار کے لئے کافی کام کیا ہے۔ چیچنیا اور جنوبی قفقاذ میں روسی ظلم اور استحصال کے خلاف ہمیشہ آواز بلند کرنے والی نھتالیہ کو جولائی میں نامعلوم افراد نے قتل کردیا تھا۔ اس سال کے سخاروف ایوارڈ کو بنیادی طورپر نتھالیہ کے نام ہی کیا گیا ہے۔
عالمی برادری کی جانب سے روس پر بہت دباو ڈالا گیا کہ قاتلوں کو گرفتار کیا جائے تاہم تا حال ایسا نہیں ہوسکا ہے۔
سخاروف اعزاز دینے کی باقاعدہ تقریب دسمبر کی سولہ تاریخ کو منعقد ہوگی جس میں پچاس ہزار یورو کی رقم بھی شامل ہے۔ اس ایوارڈ کو جیتنے کے لئے ایریٹرئن نژاد سوئڈش سیاسی قیدی داوِت آئیزیک اور امن کے لئے کوششیں کرنے والے فلسطینی ڈاکٹر ایزلدن ابوالیش بھی امیدواروں میں شامل تھے۔ گزشتہ اکیس سالوں سے یہ ایوارڈ دینے کا سلسلہ جاری ہے جو اب تک نیلسن منڈیلا، آنگ سان سوچی اور کوفی عنان جیسے دیگر لوگوں کو دیا جاچکا ہے
رپورٹ : شادی خان سیف
ادارت :کشور مصطفیٰ