1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سابق مصری صدر کی عدالت میں طلبی

12 اپریل 2011

مصر کی ایک عدالت نے سابق صدر حسنی مبارک کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کرلیا ہے۔

https://p.dw.com/p/10ruW
سابق مصری صدر حسنی مبارکتصویر: picture alliance/dpa

سرکاری اخبار الاہرام نے وزیرِ داخلہ منصور العسوی کا ایک بیان شائع کیا ہے جس کے مطابق سابق مصری صدر حسنی مبارک کو قاہرہ کے مشرق میں واقع ایک عدالت میں پیش ہو کر اپنے اوپر عائد الزامات کا جواب دینا ہوگا۔ وزیرِ داخلہ نے تاہم یہ نہیں بتایا کہ مبارک عدالت میں کب پیش ہوں گے۔

اتوار کے روز سرکاری وکیلِ استعاثہ نے مبارک کے خلاف سمن جاری کیا تھا۔ حسنی مبارک پر حالیہ چند ماہ کے دوران مصر میں ہونے والے عوامی مظاہروں میں شریک افراد کو قتل کرنے اور سرکاری فنڈز میں غبن کرنے کے الزامات ہیں۔

Entwicklung der Unruhen in Ägypten Flash-Galerie
مصر میں عوامی مظاہروں نے مبارک کی حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیاتصویر: AP

خیال رہے کہ مصر میں معاشی اور سیاسی اصلاحات کے لیے ہونے والے وسیع عوامی مظاہروں نے حسنی مبارک کے کئی دہائیوں پہ محیط اقتدار کا خاتمہ کر دیا تھا اور اس کے بعد ملک میں ایک عبوری حکومت قائم کردی گئی تھی۔

اس بات کی کوئی اطلاعات نہیں ہیں کہ سابق صدر نے استغاثہ کی جانب سے جاری کردہ سمن کا کیا جواب دیا ہے۔ حسنی مبارک کے بیٹوں کے خلاف بھی سمن جاری کیے گئے ہیں۔

کئی ممالک مبارک اور ان کے خاندان کے اثاثے منجمد کر چکے ہیں۔ اقتدار سے بے دخلی کے بعد حسنی مبارک مصر کے سیّاحتی مقام شرم الشیخ میں مقیم ہیں اور ان کے اور ان کے خاندان کے بیرونِ ملک سفر پر پابندی ہے۔

مصر میں عوام کی جانب سے عبوری حکومت پر دباؤ ہے کہ وہ سابق صدر کے خلاف مقدمے کا آغاز کرے۔ اس ضمن میں حکومت متعدد اقدامات کر چکی ہے۔

رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: عصمت جبیں