سابق امریکی خاتون اول نینسی ریگن کی رحلت
7 مارچ 2016امریکا کی سابق خاتون اول کو امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر سیمی ویلی میں قائم رونلڈ ریگن صدارتی لائبریری کے احاطے میں اُن کے شوہر کی قبر کے پہلُو میں دفن کیا جائے گا۔ رونلڈ ریگن سن 1981 سے سن 1989 تک امریکا کے صدر رہے تھے۔ فرسٹ لیڈی کی حیثیت سے سن 1982 میں انسداد منشیات کی ایک کامیاب مہم شروع کرنے پر انہیں ملک کے اندر خاص طور پر شہرت ملی تھی۔ اِس کامیاب مہم کا اعتراف خاص طور پر امریکی سیاسی حلقوں میں کیا جاتا ہے۔ وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے پانچ برس بعد جب رونلڈ ریگن الزائمر بیماری میں مبتلا ہو گئے تو اُن کی اہلیہ نینسی ریگن نے دس برس سے زائد عرصے تک اپنے شوہر کی مثالی خدمت کی۔ ریگن کی رحلت سن 2004 میں ہوئی تھی۔
نینسی ریگن کی ہلاکت پر انہیں امریکی سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سے بھرپور خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔ امریکی صدر باراک اوبامہ اور ان کی اہلیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے،’’ ہم نینسی ریگن کی زندگی اور ان کی جانب سے فراہم کی جانے والی رہنمائی کے لیے ان کے شکر گزار ہیں ۔‘‘
امریکا کی ایک اور سابق فرسٹ لیڈی باربرا بش کے مطابق،’ نینسی ریگن اپنے شوہر کے ساتھ نہایت مخلص تھیں، یہ بات انتہائی تسلی بخش ہے کے اب وہ دوبارہ اپنے شوہر کے ساتھ مل گئی ہیں۔‘‘ سابق صدر جارج بش نے انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا،’’وہ نہ صرف اپنے شوہر بلکہ امریکا کے ساتھ بھی نہایت مخلص تھیں اور وائٹ ہاؤس پر ان کا بھرپور اثرو رسوخ تھا۔‘‘ امریکی ریاست کیلیفورنیا کے سابق گورنر آرنلڈ شوارٹزنیگر نے بھی انہیں ایک غیر معمولی شخصیت کی حامل انتہائی بااثر فرسٹ لیڈی قرار دیا۔
سن 1994 میں رونلڈ ریگن کو الزائمر بیماری نے اپنی لپیٹ میں لے لیا تو سابق صدر اور نینسی ریگن نے عوامی سطح پر اِس بیماری کے بارے میں آگاہی اور شعور فراہم کرنے کی مہم شروع کی۔ جب سابق صدر صاحبِ فراش ہو گئے تو سابق خاتون اول نے اِس معلوماتی مہم کو جاری رکھا۔
رونلڈ ریگن اور نینسی ریگن کی شادی سن 1952 میں ہوئی تھی۔ نینسی ریگن امریکا کی فلم انڈسٹری سے منسلک بھی رہیں۔ انہوں نے کل گیارہ فلموں میں کام کیا تھا۔