روس اور یوکرائین کے مابین گیس تنازعے میں تصفیہ
13 فروری 2008یوکرائین کے صدر وکٹر یوشینکو نے روسی دارلحکومت ماسکو میں صدر ولادیمیر پوٹین کے ساتھ ایک ملاقات کے بعد کہا کہ ان کا ملک روس کی طرف سے Kiev کو فراہم کئے گئے ایک ارب یورو مالیت کے قرضوں کی جزوی واپسی فوری طور پر شروع کر دے گا۔ اس کے جواب میں تیل اور گیس کے شعبے میں سرکاری انتظام میں کام کرنے والی روسی کمپنی Gazprom نے اپنی یہ دھمکی واپس لے لی ہے کہ یوکرائین کو قدرتی گیس کی فراہمی بندبھی کی جاسکتی ہے۔
کریملن کے قریبی ذرائع کے مطابق ماسکو میں ہونے والے اتفاق رائے میں دونوں ملکوں کے مابین گیس کی فراہمی سے متعلق معاہدے کی نئی شرائط بھی طے کر لی گئیں۔
روس اور یوکرائین کے مابین گیس کی فراہمی سے متعلق کافی عرصے سے جاری اس دوطرفہ تنازعے کا حل مغربی دنیا کے لئے اس لئے بہت اہم تھا کہ روس، جو قدرتی گیس کی دولت سے مالا مال ہے، جرمنی سمیت مغربی یورپ کے بہت سے ملکوں کو اپنی گیس یوکرائین کے راستے ہی برآمد کرتا ہے۔