1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روایتی جنگ کے لیے بھی تیار ہیں، جنرل راحیل شریف

20 نومبر 2016

پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف ’غیر معمولی سطح کی کامیابیاں‘ حاصل کرنے والی پاکستانی فوج روایتی جنگ کے لیے بھی مکمل طور پر تیار ہے۔

https://p.dw.com/p/2Syc4
Pakistan Armeechef Raheel Sharif
تصویر: ISPR

خبر رساں ادارے پی ٹی آئی نے پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے حوالے سے بتایا ہے کہ پاکستانی فوج ہر چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جنرل راحیل شریف نے ہفتے کے دن سلیمانکی سیکٹر کا دورہ کیا اور تمام دن وہاں تعینات سپاہیوں کے ساتھ رہے۔

فوجی ہلاکتیں، ’پاکستانی آرمی چیف کا بیان غلط‘: بھارتی الزام

پاکستان کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دے گا، آرمی چیفبھارت کے ساتھ کشیدگی، پاکستانی فوج کی سرحد کے قریب مشقیں

اس موقع پر پاکستانی فوج کے سربراہ نے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستانی فوج سپہ گری اور بہادری کے ورثے اور روایت کی قابل فخر امین ہے‘۔ پاکستانی فوج کی طرف سے جاری کردہ اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف کارروائی کی وجہ سے ملکی فوج سخت جان بن چکی ہے اور اب یہ روایتی جنگ کے لیے بھی تیار ہے۔

متوقع طور پر رواں ماہ کے اختتام تک اپنے عہدے سے ریٹائر ہو جانے والے جنرل راحیل شریف نے کہا کہ ملکی فوج  ہر مشکل وقت اور چیلنج میں سرخ رو رہی ہے اور مستقبل میں بھی ہر چیلنج کے لیے تیار رہے گی۔ جنرل راحیل شریف نے مزید کہا کہ پاکستانی فوج نے اپنے ’ہیروز اور ان کی قربانیوں‘ سے متاثر ہوتے ہوئے ہر کڑے وقت میں بے مثال جاں فشانی کا مظاہرہ کیا ہے۔

پیر کے دن ہی جنرل راحیل شریف نے ان سات فوجیوں کی آخری رسومات میں شرکت کی تھی، جو متنازعہ کشمیر کی لائن آف کنٹرول پر مبینہ طور پر بھارتی شیلنگ کی وجہ سے لقمہ اجل بن گئے تھے۔ وہ بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے دوران واضح کر چکے ہیں کہ پاکستان کی سرزمین کے دفاع کے لیے مؤثر طریقے سے جواب دیا جاتا رہے گا۔

Pakistan Armee General Raheel Ahareef
پیر کے دن ہی جنرل راحیل شریف نے ان سات فوجیوں کی آخری رسومات میں شرکت کی تھی، جو متنازعہ کشمیر کی لائن آف کنٹرول پر مبینہ طور پر بھارتی شیلنگ کی وجہ سے لقمہ اجل بن گئے تھےتصویر: ISPR

سلیمانکی سیکٹر کے دورے کے دوران جنرل راحیل شریف نے لائن آف کنٹرول، ورکنگ باؤنڈری اور بین الاقوامی سرحد پر پاکستانی فوج کی تیاریوں کو سراہا۔ جنرل راحیل شریف متوقع طور پر انتیس نومبر کو ریٹائر ہو جائیں گے۔ اس حوالے سے ابھی تک کوئی واضح پیغام نہیں دیا گیا ہے کہ آیا وہ اپنی ملازمت کی مدت میں توسیع کا کوئی ارادہ رکھتے ہیں۔

پاکستان کی بعض انسانی حقوق کی تنظیمیں پاکستانی فوج کے دہشت گردی کے خلاف آپریشن میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز بھی اٹھاتی ہیں۔ بعض ماہرین یہ بھی کہتے ہیں کہ پاکستانی فوج بھارت کے ساتھ ’دشمنی‘ اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کی آڑ میں ملک پر اپنا سیاسی اثر و رسوخ بڑھاتی ہے اور اس سے سویلین حکومت کو اپنے تابع رکھا ہوا ہے۔