1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’رمشٹائن تو رمشٹائن ہے‘

5 مارچ 2010

بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ Rammstein کے گیتوں میں تشدد، سیکس، ہومو سیکچویلیٹی یا ہم جنس پرستی، بے راہ روی اور دیگر برائیوں کا درس دیا جاتا ہے اور بہت متنازعہ موضوعات پر توجہ مرکوز رکھنے کی وجہ سے بھی یہ گروپ بدنام ہے۔

https://p.dw.com/p/MKWC
ان روکرز کو شروع سے ہی تنقید کا سامنا ہےتصویر: Paul Brown

جرمن راک گروپ رمشٹائن ایک متنازعہ گروپ ہے کیونکہ اس گروپ کے کئی گیت سیکسی اوروائلنٹ ہیں۔ اس گروپ کی بنیاد 1994ء میں دارالحکومت برلن میں رکھی گئی تھی۔ اپنے قیام کے بعد ہی سے ان ’راکرز‘ کو گیتوں کی شاعری، موضوعات کے انتخاب اورانداز کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ تاہم گروپ کے لیڈ سنگرPaul Landers کا کہنا ہے کہ وہ کسی کی نقل کرنا پسند نہیں کرتے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی پہچان خود کرانے چاہتے ہیں۔ اس بارے میں ایک کہاوت ہے کہ اگرکسی دوسرے کے نقش قدم پرچلوگے، تو تمہارے اپنے قدم کے نشان کہیں نہیں ہوں گے۔

جی ہاں یہ بات درست ہے کہ پاؤل اوران کے گروپ نے میوزک کی دنیا میں اپنا منفرد انداز متعارف کرایا ہے۔ یعنی ہیوی میٹل اورالیکٹرونک میوزک کا امتزاج۔ دنیا بھرمیں اب تک اس بینڈ کے15 ملین سے زیادہ البم فروخت ہو چکے ہیں۔ رمشٹائن کو تین سو سے زائد مرتبہ مختلف انعامات سے نوازا جا چکا ہے۔ پاؤل ابتدائی وقت یا د کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ شروع سے ہی ان کے گیتوں کے lyrics کی وجہ سے ان کے بینڈ پر تنقید کی جاتی رہی ہے۔

Rammstein Flash-Galerie
رمشٹائن بیرون ملک جرمنی کا کامیاب ترین گروپ ہےتصویر: Paul Brown

جب رمشٹائن نے پہلی مرتبہ اپنے کسی گیت کی ویڈیو بنانا چاہی تو اس نے تمام ہی فلمسازوں سے رابطہ کیا، جن کو وہ جانتے تھے۔ مشہورامریکی فلمساز ڈیوڈ لنچ نے ان کی ویڈیو بنانے کی حامی تو نہیں بھری تاہم انہوں نے اپنی فلم ’Lost Highway‘ میں رمشٹائن کا ایک گیت ’ہائے رائٹے مش‘ شامل کر لیا، جس کے بعد اس گروپ کی مقبولیت اور بھی بڑھ گئی تھی۔

رمشٹائن گروپ کی ایک اور خاص بات یہ ہے کہ اس نےکبھی بھی اپنے میوزک کانسپٹ پربات نہیں کی۔ اس کے ہرالبم کو مذہبی حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ’بہرحال رمشٹائن تو رمشٹائن ہے‘ اس پراس قسم کی تنقید کا کوئی اثر نہیں پڑتا۔

پاؤل کہتے ہیں کہ اپنا کام کرتے چلے جانا ہی تنقید کا سب سے بہتر علاج ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ ان کےگیتوں کے زیادہ تر خیالات اشتعال انگیز ہوتے ہیں۔ گروپ میں چھ مختلف لوگ ہیں، لیکن سب کی سوچ ایک ہی طرح کی ہے۔

سن 2009ء میں اس میوزک بینڈکے ریلیز ہونے والےایک البم "Liebe ist fuer alle da" پیار تمام لوگوں کے لئے ہے کو نوجوانوں کے لئے’خطرناک‘ قرار دیا گیا تھا۔ اسی البم کے ایک گانے "Ich tue dir weh" میں تمہیں تکلیف پہنچاؤں، کو تشدد آمیزاورجنسیات پرمبنی قرار دیا گیا۔ رمشٹائن بیرون ملک جرمنی کا کامیاب ترین گروپ ہے۔ جاپان، شمالی اور جنوبی امریکہ میں اس کے کنسرٹ انتہائی کامیاب رہے ہیں۔ ان ممالک میں جرمن زبان نہیں بولی جاتی لیکن اس کے باوجود اس کے فینز کے لبوں پر جرمن زبان میں گائے گئے ان کے گیت ہوتے ہیں۔

ہیوی میٹل بینڈ رمشٹائن بہت کم ہی انٹرویو دیتے ہیں۔ گلوکار Till Lindemann توجرمن صحافیوں سے کتراتے ہیں۔ صرف ایک ایسی چیز ہے، جس کے حوالے سے اس گروپ پر تنقید کی جا سکتی ہے۔ وہ یہ کہ اس کے اکثر گیت ایک دوسرے سے بہت زیادہ مماثلت رکھتے ہیں۔ گٹاراورکی بورڈ سے بار بار وہی ردھم کانوں سے ٹکراتا ہے۔ تاہم رمشٹائن کا کہنا ہے کہ اس سے نہ تو گروپ اورنہ ہی اس کے فینزکو کوئی مسئلہ ہے۔

رپورٹ :عدنان اسحاق

ادارت : گوہر گیلانی