1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

رسد اور طلب حسب معمول، پھر تیل کی قیمتوں میں اضافہ کیوں؟

16 جون 2008

عالمی کاروباری منڈیوں میں گذشتہ دنوں تیل کی قیمتوں میں جو بے تحاشا اضافہ دیکھنے میں آیا اس کی وجہ بظاہر اس لئے سمجھ نہیں آتی کہ ماضی قریب میں نہ تو رسد میں کوئی کمی آئی ہےاور نہ ہی طلب میں کوئی غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

https://p.dw.com/p/EKEO
دیگر ملکوں کی طرح فلپائین میں بھی عام صارفین نے ایندھن کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے کے خلاف کئی بار مظاہرے کئےتصویر: AP

اگرچہ دنیا میں تیل برآمدکرنے والےسب سے بڑے ملک سعودی عرب نے یہ اعلان بھی کردیا ہے کہ وہ جولائی میں اپنے تیل کی یومیہ پیداوار میں دو لاکھ بیرل کا اضافہ کر دے گا۔ تاہم سعودی وزیر تیل علی النعیمی کے جدہ میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کے ساتھ ویک اینڈ پر ہونے والی ایک ملاقات میں کئے گئے اس اعلان کے باوجود یہ سوال اپنی جگہ باقی ہے کہ بین الاقوامی تجارتی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کی وجہ کیا ہے اور ان قیمتوں کو کیسے کنٹرول کیا جاسکتا ہے؟

عالمی منڈیوں میں تیل کی موجودہ قیمتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈوئچے ویلے کے تبصرہ نگار رولف وینکل لکھتے ہیں کہ اس رجحان کی ایک وجہ وہ تجارتی سٹے باز بھی ہیں جو موقع ملتے ہی منافع خوری کی نیت سے خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کا سبب بنتے ہیں۔