1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

رائس 24 گھنٹوں کے لئےمشرق وسطی میں

Adnan Ishaq26 اگست 2008

شرق وسطی تنازعے کو حل کرنے اور دیرپا امن کی بحالی کے لئے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے ۔رائس

https://p.dw.com/p/F5NZ
تصویر: AP

امریکی وزیرخارجہ کونڈولیزا رائس گزشتہ دو سالوں کے دوران 18 ویں مرتبہ مشرق وسطی کا دورہ کیا۔ اسرائیل پہنچنے پررائس نے کہا کہ انہیں اس بات کا بخوبی علم ہے کہ مشرق وسطی تنازعے کو حل کرنے اور دیرپا امن کی بحالی کے لئے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے ۔

Israel USA Condoleezza Rice bei Ehud Olmert in Jerusalem
کونڈولیزا رائس اور ایہود اولمرٹتصویر: AP


24 گھنٹوں کے اس دورے میں دورے کے دوران کونڈولیزا رائس نے اپنی اسرائیلی ہم منصب زپی لیونی سے ملاقت کی۔ جس میں مشرق وسطی امن مذاکرات کے ساتھ ساتھ فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیرپر بھی بات چیت ہوئی۔ بعد ازاں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رائس نے کہا کہ اس وقت ایسے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے کہ جس سے اسرائیل اور فلسطین کے مابین اعتماد سازی کی فضاء کو تقویت مل سکے۔ ساتھ ہی رائس نے فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر کے اسرائیلی منصوبے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ یہودی بستیوں کی تعمیر کا منصوبہ قیام امن کسی بھی صورت مددگار نہیں ہو گا۔ جبکہ اسرائیلی وزیرخارجہ زپی لیونی نے کہا کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ اس سال کے آخرتک امن معاہدے طے پا جائے اوراس حوالے سے یہودی بستیوں کی تعمیر کے منصوبے کو جاری امن بات چیت میں رکاوٹ نہ بنایا جائے۔

Westjordanland USA Palästinenser Condoleezza Rice bei Mahmoud Abbas in Ramallah
رائس اور محمود عباستصویر: AP

بعد ازاں رائس نے فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس سے بھی ملاقات کی۔ رملہ میں ہونے والی اس ملاقات میں رائس نے مشرق وسطی میں قیام امن کےعمل میں تیزی لانے کے لئے نئی تجاویز پیش کیں اورساتھ ہی یہودی بستیوں کی تعمیر کا موضوع بھی زیر بحث آیا۔ صدرعباس کے ترجمان Nabil Abu Rudeina نے کہا کہ اگلہ ہفتہ امن عمل کے لئے فیصلہ کن ثابت ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی وزیر خارجہ کی پیش کی جانے والی تجاویزپرعمل درآمد کی کوششیں جاری رکھی جائیں گی اورفریقین ایک فیصلہ کن مرحلے پرپہنچ چکے ہیں۔

دوسری جانب نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پرایک فلسطینی رہنما نے بتایا کہ اسرائیل، فلسطین اورامریکی حکام کے مابین ایک معاہدے پراتفاق رائے ہوگیا ہے۔ جس کا باقاعدہ اعلان امریکی صدربش اورمحمود عباس کی رواں سال 21 ستمبرکو ہونے والی ملاقات میں کیا جائے گا۔ مشرق وسطی کے اپنے اس چوبیس گھنٹے کےدورے کہ دوران کونڈولیزا رائس نے اسرائیلی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ سے بھی ملاقات کی۔