1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دہشت گردوں اور اغواکاروں کے خلاف پشاور میں آپریشن شروع

20 ستمبر 2010

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاورکو دہشت گردی کی کاروائیوں اور اغوا برائے تاوان کے وارداتوں سے بچانے کی غرض سے کئی علاقوں میں پولیس اور پیراملٹری فورسز نے آپریشن شروع کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/PHgx
تصویر: AP

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے نواحی علاقے متنی اور ملحقہ نیم قبائلی علاقوں میں پولیس اور پیراملٹری فورسز کے آپریشن میں اب تک اطلاعات کے مطابق پولیس کے دو اہلکار ہلاک جبکہ تین زخمی ہوئے ہیں جبکہ اس دوران دہشت گردوں کے متعدد ٹھکانے تباہ کر کے انہیں گرفتار کیا گیا۔ دوسری جانب ضلع کوہاٹ اور پشاورکے مابین بعض قبائلی ونیم قبائلی علاقوں میں فوج نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن دوسرے روز بھی جاری رہا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق درہ آدم خیل اور چراٹ چھاؤنی کے ارد گرد کےعلاقوں میں موجود دہشت گردوں کے ٹھکانوں پرگن شپ ہیلی کاپٹر سے بمباری کی گئی۔

Flash-Galerie Pakistan: Militär in Bannu, Waziristan
آپریشن کو موثر بنانے کے لئے پشاور کو جانیوالے تمام راستے آمد ورفت کے لئے بند کردئے گئے ہیںتصویر: AP

پشاور اورکوہاٹ کے مابین میدانی علاقوں میں پولیس اور پیرا ملٹری فورسز جبکہ پہاڑی علاقوں میں فوج نے آپریشن شروع کر دیا ہے۔ اس دوران دہشت گردوں اوراغواکاروں کے درجنوں ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا جبکہ بمباری میں متعدد دہشت گرد مارے بھی گئے ہیں۔

پشاورکومحفوظ بنانے کیلئے آپریشن صوبائی حکومت کی ایماء پرشروع کیا گیا ہے۔ اس سے قبل پشاورمیں دہشت گردی کی کئی وارداتیں ناکام بنائی جا چکی ہیں۔ تاہم دوسری جانب اغوا برائے تاوان کے وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ صوبائی حکومت کے ترجمان میاں افتخار حسین کا کہنا ہے کہ ”دہشت گردوں کے خلاف کارروائی جاری رکھیں گے خواہ کچھ بھی ہو۔ ان کا مزید کہنا ہے تھا کہ’انہیں عوام نے منتخب کیا ہےاور وہ ہرحال میں عوام کو تحفظ فراہم کریں گے۔ دہشت گرد لوگ گولیاں چلاتے چلاتے تھک جائیں گے لیکن آخر میں فتح ہماری ہوگی “۔

Neue Militäroffensive gegen Taliban in Pakistan
دہشت گردوں کے خلاف کارروائی جاری رکھیں گے ، میاں افتخار حسینتصویر: picture-alliance/ dpa

پشاوراورکوہاٹ کے مابین 40 کلومیٹر کا فیصلہ ہے۔ نیم قبائلی علاقہ ہونے کی وجہ سے اغواکاراوردہشت گرد پشاورمیں کارروائیاں کرنے کے بعد یہاں پناہ لیتے ہیں۔ تازہ اطلاعات کے مطابق کوہاٹ کی جانب سے فوج اورفرنٹیئر کانسٹیبلری کے دستے پیش قدمی کرتے ہوئے حسین خیل نامی علاقے تک پہنچ گئے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے کرنل ندیم کے مطابق کوہاٹ کے ایف آر پشاور سے ملحقہ تین دیہات حسن خیل، بوڑہ اور پستہ ونی میں گن شپ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا، جس میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کی اطلاع ہیں۔ اطلاعات کے مطابق محاصرے میں لیے جانے والے شدت پسندوں اور اغوا کاروں کی تعداد درجنوں میں ہے۔ آپریشن کو موثر بنانے کے لئے پشاور کو جانیوالے تمام راستے آمد ورفت کے لئے بند کردئے گئے ہیں۔

رپورٹ: فرید اللہ خان

ادارت : عدنان اسحاق