دنیا کی بہترین بلند عمارتیں
ہر سال ’دنیا کی بہترین بلند عمارتوں‘ کا عالمی ایوارڈ دیا جاتا ہے۔ بہترین عمارتوں کا انتخاب دنیا بھر سے مقابلے میں شامل ستاسی عمارات کو جانچنے کے بعد کیا گیا ہے۔
ون سینٹرل پارک
کونسل آف ٹال بلڈنگ (CTBUH) کی طرف سے سڈنی کی ’ون سینٹرل پارک‘ نامی عمارت کو رواں برس کی بہترین بلند عمارت قرار دیا گیا ہے۔ 2013ء میں تعمیر ہونے والی یہ عمارت 116 میٹر بلند ہے۔ یہ توانائی کے لحاظ سے بھی ماحول دوست ہے۔ اس میں سورج کی روشنی کے ذریعے گھروں کو گرم رکھا جاتا ہے۔
بہترین ماحول دوست عمارت
امریکی شہر پورٹ لینڈ کی ’ایڈیتھ گرین وینڈل‘ نامی عمارت کو بہترین ’گرین اور ماحول دوست‘ عمارت کا ایوارڈ دیا گیا ہے۔ امریکی جنرل سروس ایڈمنسٹریشن کے مطابق اس کی اونچائی تو صرف 110 میٹر ہے لیکن یہ توانائی میں بچت کے لحاظ سے امریکا کی سب سے بہترین سرکاری عمارت ہے۔
ایٹ اِن ون
یورپ میں ’ڈی روٹر ڈیم‘ نامی اس عمارت کو ’بہترین بلند عمارت‘ کے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ یہ عمارت دیکھنے میں آٹھ مختلف ٹاورز پر مشتمل دکھائی دیتی ہے لیکن حقیقت میں یہ ایک ہی عمارت ہے۔ 2013ء میں مکمل ہونے والی یہ عمارت 151 میٹر بلند ہے اور سیاحوں کی توجہ کا مرکز بھی۔
برج کیان
مشرق وسطیٰ اور افریقہ کی کیٹیگری میں دبئی کے ’برج کیان‘ کو ایوارڈ دیا گیا ہے۔ کیان ٹاور کی اونچائی 306 میٹر ہے لیکن جو چیز اس کو دوسری عمارتوں سے ممتاز کرتی ہے، وہ اس کی بناوٹ ہے۔ ہر منزل دوسری منزل سے 1.2 ڈگری کے فرق سے بنائی گئی ہے اور یوں یہ عمارت 90 ڈگری تک گھمائی گئی ہے۔
پوسٹ ٹاور
تنظیم ’سی ٹی بی یو ایچ‘ کی طرف سے ’دس سالہ ایوارڈ‘ جرمنی کے پوسٹ ٹاور کو دیا گیا ہے۔ شہر بون میں واقع پوسٹل سروس ’ڈوئچے پوسٹ ڈی ایچ ایل‘ کی یہ عمارت ڈی ڈبلیوکے بالکل قریب واقع ہے۔ اس عمارت کا شمار گزشتہ دس برسوں میں سب سے کم توانائی خرچ کرنے والی عمارتوں میں ہوتا ہے۔
دی گریٹ ٹاور
یہ عمارت چلی کے دارالحکومت میں رواں برس مکمل کی گئی ہے۔ انٹرنیشنل پراپرٹی ایوارڈز میں اس عمارت کو ’’بلند و بالا فن تعمیر‘‘ اور ’’آفس آرکیٹیکچر‘‘ کی کیٹیگری میں بہترین عمارت کا ایوارڈ دیا گیا ہے۔
گزشتہ برس کی فاتح عمارت
گزشتہ برس ’بہترین بلند عمارت‘ کا ایوارڈ بیجنگ میں واقع چین کی سینٹرل ٹیلی وژن عمارت کو دیا گیا تھا۔ یہ عمارت 2011ء میں مکمل ہوئی تھی۔ اس عمارت کے ہر حصے کو مینجمنٹ کے لحاظ سے مختلف شعبوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔