1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنیا بھر میں پرائیویٹ گارڈز کی تعداد پولیس والوں سے زیادہ

7 جولائی 2011

دنیا بھر میں پرائیویٹ سکیورٹی انڈسٹری بہت تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔ ایک تازہ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں رجسٹرڈ سکیورٹی گارڈز کی تعداد پولیس اہلکاروں سے زائد ہے۔

https://p.dw.com/p/11qmR
تصویر: AP

جنیوا یونیورسٹی کے گریجوایٹ انسٹیٹیوٹ برائے بین الاقوامی اور ترقیاتی علوم کی طرف سے کیے گئے ایک تازہ سروے کے مطابق اس وقت دنیا بھر رجسٹرڈ سکیورٹی گارڈز کی تعداد 20 ملین یعنی دو کروڑ سے بھی زائد ہے۔ بدھ چھ جولائی کو جاری کی جانے والی اس رپورٹ کے مطابق گزشتہ دو سے تین دہائیوں کے دوران سکیورٹی گارڈز کی تعداد میں 200 سے 300 فیصد کے درمیان اضافہ ہوا ہے۔

تاہم جس تیزی سے یہ صنعت ترقی کر رہی ہے، اس پر نظر رکھنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر قوانین کی تیاری کا عمل اُس قدر تیز نہیں ہے۔ دنیا کے 70 ممالک میں چھوٹے ہتھیاروں کے حوالے سے کیے جانے والے اس سروے کے مطابق بین الاقوامی سطح پر قانونی حوالے سے موجود اس فاصلے کو کم کرنے کی کوششیں ابھی بھی ابتدائی مراحل میں ہیں۔

دنیا بھر میں ہلکے ہتھیاروں کی سالانہ تجارت 7.1 بلین امریکی ڈالرز کے برابر ہے
دنیا بھر میں ہلکے ہتھیاروں کی سالانہ تجارت 7.1 بلین امریکی ڈالرز کے برابر ہےتصویر: AP

جنیوا یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے یہ سروے سالانہ بنیادوں پر کیا جاتا ہے اور اس کا مقصد ہتھیاروں کی تجارت پر نظر رکھنا اور اس پر قابو پانے کے لیے طریقہ ہائے کار تجویز کرنا ہے۔

تازہ سروے کے مطابق دنیا بھر میں ہلکے ہتھیاروں کی سالانہ تجارت 7.1 بلین امریکی ڈالرز کے برابر ہے۔ ان ہتھیاروں میں دستی گنز، گرینیڈ لانچرز اور رائفلز کے ساتھ ساتھ متحرک میزائل اور راکٹ لانچرز بھی شامل ہیں۔

اس سروے کے مطابق ہلکے ہتھیاروں کے مقابلے میں چھوٹے ہتھیاروں کی تجارت، جو سالانہ 1.1 بلین امریکی ڈالرز تک پہنچ گئی ہے، دیگر ہتھیاروں کی نسبت بہت حد تک غیر شفاف ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس تجارت کا محض پانچواں حصہ سرکاری طور پر ریکارڈ کیا جاتا ہے۔

سروے کے مطابق سال 2008ء میں جب آخری مرتبہ ایسے اعداد وشمار جمع کیے گئے تھے، امریکہ گزشتہ برسوں کی طرح ہلکے اور چھوٹے ہتھیاروں کی درآمد اور برآمد میں دنیا بھر میں پہلے نمبر پر تھا۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں