1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دنیا بھر میں صاف پانی کی کمی سب سے زیادہ بھارت میں

امتیاز احمد22 مارچ 2016

بھارت میں ایسے افراد کی تعداد دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے، جنہیں پینے کے صاف پانی تک رسائی حاصل نہیں ہے۔ اس ملک میں پانی کے زیر زمین ذخائر انتہائی تیزی سے کم ہو رہے ہیں اور دریاؤں کا پانی آلودہ ہوتا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/1IHMS
Indien Wasserversorgung Probleme
تصویر: Reuters/A. Mukherjee

بین الاقوامی ادارے انٹرنیشنل چیرٹی واٹر ایڈ کے اعداد و شمار کے مطابق تقریباﹰ 76 ملین بھارتی باشندے یا تو پانی خرید کر پینے پر مجبور ہیں یا پھر ایسا پانی استعمال کر رہے ہیں جو گٹروں کے گندے پانی یا زہریلے کیمیائی مادوں سے آلودہ ہوتا ہے۔ دنیا بھر میں 650 ملین افراد کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے لیکن افریقہ اور چین کے مقابلے میں بھارت میں اس حوالے سے صورت حال سب سے زیادہ خراب ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) کے مطابق جن بھارتیوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں، ان میں سے ہر ایک اوسطاﹰ روزانہ تیرہ گیلن پانی خریدنے کے لیے تقریباﹰ پچاس روپے خرچ کر رہا ہے اور یہ رقم اس کی روزانہ آمدنی کا تقریباﹰ بیس فیصد بنتی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق بھارت میں پانی کے وسائل کا خراب انتظام اس مسئلے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ بھارت میں صاف پانی کی کمی کی وجہ سے لوگ آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں، جس کا براہ راست نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ سالانہ بے شمار لوگ بیمار ہو رہے ہیں۔ دنیا میں سالانہ تین لاکھ پندرہ ہزار بچے اسہال کی وجہ سے انتقال کر جاتے ہیں۔ ان میں سے ایک لاکھ چالیس ہزار ہلاکتیں بھارت میں ہوتی ہیں۔

indien Wasserkrise in Delhi
تصویر: picture-alliance/dpa/R. Gupta

بھارت کو پہلے ہی آبی وسائل کی شدید قلت اور خشک سالی کا سامنا ہے جبکہ اس ملک کے دریا بھی تیزی سے آلودہ ہوتے جا رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بھارت میں زیر زمین پانی کے ذخائر میں بھی تیزی سے کمی واقع ہو رہی ہے اور اس کی وجہ دیہات میں لگائے گئے کسانوں کے بے شمار ٹیوب ویل ہیں۔ اس مسئلے کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ عالمی درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے اور بارشوں میں کمی ہوتی جا رہی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق اگر صورتحال ایسی ہی رہی تو آئندہ پندرہ برسوں میں بھارت اپنی صنعتی، شہری اور زرعی ضروریات کا صرف نصف حصہ ہی پورا کر سکے گا۔ بھارت کے کئی شہروں، جن میں نئی دہلی بھی شامل ہے، اور شمالی ریاست راجستھان میں پانی دکانوں پر بکنا شروع ہو چکا ہے جبکہ ناگپور اور مہاراشٹر کی ریاست میں پانی کی فراہمی بہتر بنانے کے لیے کئی نجی اسکیمیں بھی متعارف کرائی جا چکی ہیں۔