دنیا بھرمیں ایک ملین بچوں سمیت دس ملین افراد قید ہیں : اقوام متحدہ
21 اکتوبر 2009منگل کے روز اقوام متحدہ کے خصوصی تفتیش کار مانفریڈ نواک نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ کئی مقامات پر گرفتار شدگان کو ایسے قید خانوں میں رکھا جاتا ہے، جہاں درجہء حراست ساٹھ درجے سینٹی گریڈ تک بھی پہنچ جاتا ہے۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زیادہ تر جیلوں میں قیدیوں کو ایسے ہی سخت حالات کا سامنا ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں رپورٹ جمع کرانے کے بعد نواک نے کہا کہ ان کی تفتیشی رپورٹ کا بنیادی مقصد ان قید خانوں تک رسائی تھا، جو دنیا کی نگاہوں سے دور ہیں۔ نواک نے بتایا کہ رپورٹ مرتب کرنے کے لئے انہوں نے درجنوں ممالک کا دورہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق نائجیریا کی ایک جیل میں عورتوں اور بچّوں سمیت تقریباً سو قیدیوں کو تفتیش کار تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔ نواک کے مطابق اذیت دینے کے طریقوں میں قیدیوں کے پیروں کے قریب گولیاں چلانے اور زخمی قیدیوں کو بغیر دوا کے حراست میں رکھنے سمیت کئی غیر انسانی طریقے اختیار کئے جاتے ہیں۔
نواک نے بتایا کہ دنیا بھر میں اس وقت دس لاکھ افراد قید خانوں میں پڑے ہیں اور ان میں سے زیادہ تر افراد کو سنگین حالات کا سامنا ہے۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : گوہرنذیر