1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

داعش سے آزاد کرائے گئے علاقے سے اجتماعی قبر دریافت

شمشیر حیدر2 اپریل 2016

شامی شہر پالمیرا کو دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ سے واپس چھین لینے کے بعد شامی فوج نے وہاں ایک اجتماعی قبر دریافت کی ہے۔ اب تک اس قبر سے پینتالیس لاشیں برآمد کی جا چکی ہیں۔

https://p.dw.com/p/1IOXI
Syrien Palmyra Ruinen nach Rückeroberung
تصویر: picture alliance/dpa/TASS/V. Sharifulin

شامی نیوز ایجنسی سانا کے مطابق پالمیرا کے تاریخی شہر کو ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش کے قبضے سے چھڑائے جانے کے بعد شامی فوج نے ایک اجتماعی قبر دریافت کی ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اب تک اس قبر سے پینتالیس افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ رپورٹوں کے مطابق یہ لاشیں ان افراد کی ہیں، جنہیں ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے جنگجوؤں نے گزشتہ اتوار کو اغوا کر لیا تھا۔

یونیسکو کی جانب سے عالمی ورثہ قرار دیے گئے علاقے پالمیرا کو گزشتہ ہفتے شامی صدر بشار الاسد کی فوجوں اور روسی فضائیہ کی مشترکہ کارروائی کے بعد ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے قبضے سے آزاد کرا لیا گیا تھا۔

داعش کے قبضے سے چھڑائے جانے کے بعد اب تک ملنے والی یہ پہلی اجتماعی قبر ہے۔ قبر سے برآمد کی گئی لاشوں میں سے چند ایک کے سر قلم کیے گئے جب کہ دیگر کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا۔ مرنے والوں میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔

فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے شامی فوج کے ایک اہلکار نے بتایا، ’’دریافت کی گئی اجتماعی قبر سے فوجی افسران، سپاہی، اسد کی حامی ملیشیا کے اراکین اور ان کے عزیز و اقارب کی لاشیں ملی ہیں۔‘‘ اس اہلکار کا یہ بھی کہنا تھا کہ اجتماعی قبر میں مدفون چوبیس افراد سویلین تھے، جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔

برطانیہ میں قائم تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اس اجتماعی قبر کے ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پالمیرا کے محاصرے کے دوران آئی ایس نے کم از کم 280 افراد کو ہلاک کیا۔

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق شامی افواج اور ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے درمیان لڑائی ہفتہ دو اپریل کے روز بھی جاری رہی۔ پالمیرا کے مغربی علاقوں اور مشرقی قصبے السخنہ میں بھی شامی افواج داعش سے مزید علاقہ خالی کروانے کے لیے حملے کر رہی ہیں۔ اس لڑائی کے دوران شامی اور روسی افواج کی جانب سے فضائی حملے بھی کیے جا رہے ہیں۔

Karte Syrien Palmyra Englisch

آبزرویٹری کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمان نے نیوز ایجنسی اے ایف پی سے کی گئی اپنی ایک گفتگو میں کہا، ’’لوگ شامی افواج کے حملوں سے خوفزدہ ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ وہ داعش کی جانب سے شہر میں بچھائی گئی بارودی سرنگوں سے بھی خائف ہیں۔ علاوہ ازیں روسی فضائی حملوں کی وجہ سے لوگوں کے گھر بھی مسمار ہو گئے ہیں۔‘‘

نیوز ایجنسی روئٹرز نے دمشق حکام کے حوالے سے لکھا ہے کہ گزشتہ برس مئی کے مہینے میں جب داعش نے پالمیرا پر قبضہ کر لیا تھا تب بھی قبضے کے پہلے چار روز کے دوران کم از کم چار سو افراد کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید