1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خیبر ایجنسی میں پاکستانی فضائی حملہ، 60 سے زائد عسکریت پسند ہلاک

10 اپریل 2010

پاکستان کے شمال مغربی قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں پاکستانی فوج کی فضائی بم باری میں 60 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پاکستانی فوج نے اس حملے کی تصدیق کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/MsiL
تصویر: AP

پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے عسکریت پسند تھے۔ یہ حملہ ہفتے کے روز خیبر ایجنسی کے علاقے وادی تیرہ میں ہوا۔ حملے میں لڑاکا طیاروں نے انتہا پسندوں کے ٹھکانوں کو حملہ بنایا۔

جائے وقوعہ کا دورہ کرنے والے ایک مقامی صحافی فاروق آفریدی نے ڈوئچے ویلے کے ساتھ خصوصی بات چیت میں کہا کہ فوجی طیاروں کی بمباری سے 65 سے 70 افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں، تاہم فوجی ذرائع سے 60 ہلاکتوں کی تصدیق اب تک کی جا چکی ہے۔ مقامی لوگوں کو بہت زیادہ مشکلات کا سامنا ہے، یہ اپنے گھروں سے باہرنہیں نکل سکتے جبکہ مواصلات سمیت تمام دیگر نظام درھم برھم ہو چکا ہے۔ تمام راستے مکمل طور پر بند ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں فاروق آفریدی کا کہنا تھا کہ شورش زدہ شمال مغربی قبائلی علاقے میں پاکستانی فوج کی طرف سے فضائی بمباری کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔

2 Miran Shah
خیبر ایجنسی میں بھی پاکستانی فوجیوں نے کارروئیاں شروع کر دی ہیںتصویر: AP

ان کے مطابق تیرہ کے علاقے میں ایک طرف لشکر اسلام کے ٹھکانے ہیں تو دوسری جانب انصار الاسلام نے مراکز بنا رکھے ہیں، اس کے علاوہ یہ علاقہ طالبان کا گڑھ بھی مانا جاتا ہے۔ فاروق آفریدی کے مطابق حکام نے کہا ہے کہ وہ اس علاقے سے عسکریت پسندوں کا مکمل صفایا کر کے دم لیں گے۔ کیا اس تازہ ترین بمباری میں عام مقامی شہری بھی مارے گئے ہیں؟ اس سوال کے جواب میں فاروق آفریدی کا کہنا تھا کہ مقامی لوگ بتا رہے ہیں کہ اس علاقے کے عام شہری بھی اس حملے میں مارے گئے ہیں۔ تاہم انہوں نے اپنے الفاظ دہراتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کے مطابق ہلاک ہونے والے تمام افراد عسکریت پسند تھے۔

رپورٹ کشور مصطفیٰ

ادارت عاطف توقیر